اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسرائیل کی ایران کے خلاف جارحیت کے تناظر میں وزیراعظم کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، کمیٹی نے اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، فیلڈ مارشل، ایئر چیف، نیول چیف، وفاقی وزراء اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا جس کے مطابق عسکری اقدامات نے ایران اور امریکہ کے درمیان جاری مذاکرات کے عمل کو سبوتاژ کیا۔
اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے بعد خطے کی بدلتی ہوئی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
کمیٹی نے ایران کے عوام اور حکومت سے معصوم جانوں کے ضیاع پر اظہارِ تعزیت کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔
اجلاس میں پاکستان کے واضح مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کمیٹی نے 22 جون کو فردو، نطنز اور اصفہان میں ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کے بعد ممکنہ مزید بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
کمیٹی کے مطابق جوہری تنصیبات پر حملے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کی قراردادوں، متعلقہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہیں۔
— PTV News (@PTVNewsOfficial) June 23, 2025
قومی سلامتی کمیٹی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان متعلقہ فریقین سے قریبی رابطے میں ہے اور علاقائی امن و استحکام کے فروغ کے لیے اپنی کوششوں اور اقدامات کو جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔
کمیٹی نے تمام متعلقہ فریقین سے مطالبہ کیا کہ تنازع کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق بات چیت اور سفارتکاری کے ذریعے حل کیا جائے۔
قومی سلامتی کمیٹی نے بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی ہمدردی کے قوانین کی پاسداری پر بھی زور دیا۔