کوئٹہ: (ویب ڈیسک) کوئٹہ کے علاقے پٹیل باغ سے 7 ماہ قبل اغوا کیے جانے والے 10 سالہ طالب علم مصور کاکڑ کی لاش مستونگ سے برآمد ہوگئی۔
گزشتہ سال 15 نومبر کو مقامی تاجر حاجی راز محمد کے 10 سالہ بیٹے مصور خان کو پٹیل باغ سے اُس وقت اغوا کیا گیا جب وہ سکول جا رہا تھا۔
اس دوران لواحقین کی جانب سے کوئٹہ میں مغوی کی بازیابی کے لیے احتجاجی مظاہرے کیے گئے مگر کچھ نہ ہوا تاہم اب 7 ماہ بعد پولیس نے مستونگ سے مصور خان کی لاش ملنے کی تصدیق کردی۔
پولیس حکام نے ڈی این اے میچ ہونے کے بعد مصور کے قتل کی تصدیق کی جب کہ صوبائی حکومت نے ننھے طالب علم کی باحفاظت بازیابی میں ناکامی کا اعتراف کرلیا۔
پولیس کے مطابق مغوی کی بازیابی کے لیے کوئٹہ اور سندھ میں 2000 سرچ آپریشنز کیے گئے۔
یاد رہے کہ دس سالہ بچے کے اغوا پر بلوچستان بھر میں مظاہرے ہوئے تھے جس پر بلوچستان کے گورنر اور وزیراعلیٰ نے بازیابی کے لیے وسیع پیمانے پر اقدامات کی یقین دہانی کرائی تھی۔
حکومت بلوچستان کے ترجمان شاہد رند کا کہنا تھا کہ بچے کی بازیابی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے گئے لیکن یہ امر افسوسناک ہے کہ بچے کی بحفاظت بازیابی ممکن نہیں ہوئی۔