سپیکر پنجاب اسمبلی اور 26 معطل اپوزیشن اراکین کی ملاقات کی اندرونی کہانی

Published On 11 July,2025 05:12 pm

لاہور: (دنیا نیوز) سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان اور 26 معطل اپوزیشن اراکین کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔

ذرائع کے مطابق سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا کہ مجھے اسمبلی پروسیجر رولز کے تحت چلنا ہے، کسی کو احتجاج کرنا ہے تو اس کا حق ہے لیکن نشست پر کھڑے ہو کر۔

ملک احمد خان نے کہا کہ یہ حق کسی کو حاصل نہیں کہ وہ دھمکانے کے انداز میں اتنا شور کرے کہ کان پڑی آواز بھی سنائی نہ دے، کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ میری نشست تک پہنچے اور ایوان میں جتھہ بنا کر دھمکائے۔

سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ اگر سینئر اراکین درمیان میں نہ آتے تو شاید جسمانی تصادم ہو جاتا، ایوان میں ممبران کا احترام خصوصاً خواتین کا احترام ہم سب پر فرض ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسا طرز عمل ایوان کے تقدس اور ایوان کے سینئر ممبر کی تقریر کی توہین ہے، یہ طرز عمل کسی صورت برداشت نہیں ، آپ سب کو اپنی سیاسی پوزیشن رکھنے کا حق ہے، میں سب کا احترام کرتا ہوں ۔

پی ٹی آئی معطل اراکین اسمبلی نے کہا کہ احتجاج کرنا ہمارا حق ہے، ہمیں آپ احتجاج کرنے سے نہیں روک سکتے، ہم ایوان میں اسمبلی پروسیجر رولز اور سپیکر کے عہدے کا احترام کرتے ہیں۔

معطل اراکین اسمبلی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایوان اسمبلی پروسیجر رولز کے تحت چلے، ہم آپ کے ساتھ چلنے کو تیار ہیں، ہمیں جمہوری رویہ کو اپنانا ہوگا، جمہوریت میں ہر کسی کو احتجاج کرنے اور اپنا موقف سامنے رکھنے کا حق ہے۔

اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے کہا کہ ہمیں معاملہ یہاں حل کرکے آگے نکلنا ہوگا، جس پر سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ میں بھی چاہتا ہوں کہ معاملہ مذاکرات کے ذریعے حل ہو اور معاملہ آگے نہ بڑھے۔

سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کمیٹی تشکیل دیتا ہوں تاکہ دونوں بیٹھ کر معاملات کو ایک پیج پر لائیں، جس نے جہاں غلطی کی وہ اس کی معذرت کرے میں اس کی معذرت قبول کر لوں گا۔