طبی آلات کی لائسننگ و رجسٹریشن کا ڈیجیٹل سسٹم متعارف،وزیراعظم کی مبارکباد

Published On 21 July,2025 05:22 pm

اسلام آباد:(دنیا نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے طبی آلات کی لائسننگ اور رجسٹریشن کی ڈیجیٹل نظام کا افتتاح کردیا ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں طبی آلات کی لائسنسنگ اور رجسٹریشن کے ڈیجیٹل نظام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ’میں وفاقی وزیر صحت اور ڈی جی ڈریپ کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ آج آپ نے یہاں طبی آلات کی لائسنسنگ اور رجسٹریشن کے لیے نظام واضح کیا ہے، جو بھی اس کام میں شامل تھے، سب کو مبارکباد دیتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ڈریپ، ڈریپ نہیں بلکہ ڈریگ تھا، جو کئی سالوں سے ہر چیز کو ڈریگ کر رہا تھا، جس کی وجہ سب کو معلوم ہے، میں حقیقت بتانا چاہتا ہوں کہ یہ 2010 یا 2011 کی بات ہے کہ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں اچانک لوگ اللہ کو پیارے ہونا شروع ہو گئے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پتا چلا کہ ادارے میں جو ادویات ذخیرہ کی گئی تھیں، ان کی حالت درست نہیں تھی، جب مجھے اطلاع ملی تو میں نے ان ادویات کے دو نمونے اکٹھے کروائے۔ ایک نمونہ لندن بھجوایا اور دوسرا فرانس۔

شہباز شریف نے کہا کہ اس سے پہلے ڈریپ سے رپورٹ آ چکی تھی کہ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی ایک مجرمانہ غفلت ہے، کیونکہ ادویات بالکل ٹھیک تھیں، ادارے نے ان کو غلط طریقے سے ہینڈل کیا، لیکن جب لندن اور فرانس سے رپورٹس آئیں تو معلوم ہوا کہ یہ تو دل کے امراض کی دوائیاں ہی نہیں تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ تو ملیریا کے علاج کی دوائیاں تھیں، یہ تھا وہ ڈریپ، یہ ماضی کی بات ہے، اس حوالے سے میں مزید کچھ نہیں کہنا چاہتا،میں سمجھتا ہوں کہ آج اس ڈریپ کو اس مقام تک لانے میں، جس کا افتتاح آج کیا گیا، بڑی محنت ہوئی ہے، اس ڈریپ پر پچھلی پی ڈی ایم حکومت میں بھی کام ہوا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا آج ڈریپ کے بڑے قابل سی ای او آئے ہیں، جو اسی ڈریپ سے ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ ڈریپ میں بڑے قابل لوگ موجود تھے اور آج انہوں نے اسے اس مقام پر لا کھڑا کیا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے بھی دن رات محنت کی ہے اور کر رہے ہیں، ان کے میئر کراچی کے دور کی بڑی شہرت تھی، اب بھی اندازہ ہو رہا ہے کہ وہ بڑی محنت کر رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ایک لمبا سفر ہے، چند ماہ پہلے مجھے علم ہوا کہ ہمارے ایک دوست ملک کا تحفے میں دیا گیا ہسپتال بند پڑا ہے، اسی طرح ایک برن یونٹ کئی سال سے بند پڑا تھا، جب میں نے مصطفیٰ کمال کو بتایا تو وہ اب اسے بحال کر رہے ہیں، یہ سہولیات کبھی تاخیر کا شکار نہیں ہونی چاہئیں تھیں۔