اسلام آباد:(دنیا نیوز) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ غیرت کے نام پر قتل کی اجازت تو شریعت میں نہیں ہے۔
سینیٹ اجلاس میں صنفی تشدد سے متعلق بحث پر جواب دیتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ جو اعداد و شمار پیش کئے گئے وہ الارمنگ ہیں، ایسے معاملات یا کیسز میں قوانین کی کوئی کمی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ غیرت کے نام پر قتل پر کئی کیسز میں ملزمان کو رشتہ داروں نے معافیاں دیں، ایسے کیسز میں قانون سازی کی گئی کہ صلح کے باوجود اقدام کی سزا ملے گی، غیرت کے نام پر قتل کے واقعات کے گواہ وہی رشتہ دار ہوتے ہیں۔
وفاقی وزیر انسانی حقوق کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں تعلیم اور شعور کی بھی کمی ہے، غیرت کے نام پر قتل کی اجازت تو شریعت میں نہیں ہے، گھریلو تشدد کا بل آیا تو صوبوں کی طرف سے اعتراض آیا۔
اعظم نذیر تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی دارلحکومت سے متعلق بل پر اعتراضات آئے، مرد کی انا اتنی بڑی ہے کہ چھوٹی سی بات پر ڈنڈا اٹھا لینا ہے۔