اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اہم حکومتی شخصیات اور افسران کا موبائل سمز ڈیٹا لیک ہونے سے متعلق خبر پر نوٹس لے لیا۔
وزیر داخلہ کی ہدایت پر نیشنل سائبر کرائمز انویسٹی گیشن ایجنسی متحرک ہوگئی اور ایک خصوصی انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جو 14 دن کے اندر اپنی تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرے گی۔
اس ٹیم کو ڈیٹا لیکج کے معاملے کے ہر پہلو سے چھان بین کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے تاکہ اس غیر قانونی سرگرمی میں ملوث افراد کو قانون کے مطابق سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے۔
ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق تحقیقاتی ٹیم ڈیٹا لیکج کے معاملے کی ہر پہلو سے تحقیقات کرے گی اور اس میں ملوث عناصر کی نشاندہی کے بعد ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، تشکیل دی گئی ٹیم 14 روز میں اپنی رپورٹ وزیر داخلہ کو پیش کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: جدہ :سب میرین کیبلز میں خرابی، پاکستان میں انٹرنیٹ سروس متاثر
رپورٹ کے مطابق انٹرنیٹ پر موبائل سم مالکان کے ایڈریس، کال ریکارڈ، شناختی کارڈ کی نقول، بیرون ملک سفر کی تفصیلات سمیت ذاتی معلومات کی فروخت جاری ہے۔ اس لیک ہونے والے ڈیٹا میں وفاقی وزراء، اہم حکومتی شخصیات اور اعلیٰ سرکاری افسران کے علاوہ عام پاکستانیوں کی معلومات بھی شامل ہیں۔
وزارت داخلہ کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) کے ترجمان سمیت تمام متعلقہ حکام کے ڈیٹا کے گوگل پر فروخت ہونے کے انکشاف کے بعد سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
حکومتی دستاویزات اور حساس معلومات کی انٹرنیٹ پر موجودگی کے معاملے پر فوری کارروائی کی جا رہی ہے تاکہ عوام کے ڈیٹا کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔