اسرائیلی حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی، قطر کے ساتھ کھڑے ہیں: دفتر خارجہ

Published On 12 September,2025 03:03 pm

اسلام آ باد: (دنیا نیوز) دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ قطر پر اسرائیلی حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، پاکستانی قوم برادر ملک قطر کے ساتھ کھڑی ہے، وزیراعظم نے اسرائیلی اشتعال انگیزی کے خلاف امت مسلمہ کے متحد ہونے پر زور دیا۔

پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان غزہ میں اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتا ہے، پاکستان تنازع فلسطین کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف قطر کا ہنگامی دورہ کیا، پاکستانی قوم برادر ملک قطر کے ساتھ کھڑی ہے، قطر پر اسرائیلی حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، پاکستان اور صومالیہ کی درخواست پر ہنگامی اجلاس بلایا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ثالث ملک قطر کو نشانہ بنانا امن مذاکرات سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے، پاکستان اور قطر ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ ہر مشکل وقت میں کھڑے رہے ہیں، وزیراعظم نے قطری قیادت کو پاکستان کی مکمل حمایت اور یکجہتی کا یقین دلایا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ قازقستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے پاکستان کا دورہ کیا جس میں مختلف دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے مزید بتایا کہ خودمختار ریاستوں پر اسرائیل کے بار بار حملے تشویشناک ہیں اور اسی پس منظر میں عرب اسلامک سمٹ کا اجلاس دوحہ میں بلایا گیا ہے، پاکستان مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر کڑی نگاہ رکھے ہوئے ہے اور اپنے دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ پاکستان نے 10 ستمبر کو شنگھائی تعاون تنظیم کی انسدادِ دہشت گردی سے متعلق ذیلی تنظیم کی صدارت سنبھال لی ہے اور علاقائی و عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر انسدادِ دہشت گردی کی کوششیں جاری رکھے گا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کشمیری حریت رہنما شبیر احمد شاہ کو کینسر کے باوجود ضمانت نہ دینے کی بھی مذمت کی۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور ترکیہ کے مابین بھرپور تعلقات ہیں جن میں دفاعی تعاون بھی شامل ہے، ترک وزیر دفاع کا حالیہ دورہ اسی سلسلے کی ایک کڑی تھی، صدر مملکت آصف زرداری کے دورۂ چین سے متعلق سوال پر وضاحت کی کہ یہ دورہ ہنگامی نوعیت کا نہیں تھا بلکہ پہلے سے طے شدہ تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ بھارت نے حالیہ سیلابوں سے متعلق پیشگی اطلاع دی مگر ماضی کی طرح تفصیلی معلومات فراہم نہیں کی گئیں اور نہ ہی انڈس واٹر کمشنر فورم سے آگاہ کیا گیا۔

علی امین گنڈاپور کے معطل پاسپورٹ سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا کہ اس حوالے سے وزارت داخلہ وضاحت دے سکتی ہے جبکہ بیرونی ممالک سے مذاکرات اور بات چیت وفاقی حکومت کا اختیار ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ سیلاب کے پس منظر میں بین الاقوامی مدد کی اپیل کرنا وفاقی حکومت کا اختیار ہے، وفاقی حکومت جب مناسب سمجھے گی اپیل کرے گی۔