جسٹس طارق محمود جہانگیری کی اپیل منظور، اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم

Published On 30 September,2025 10:55 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

عدالتِ عظمیٰ نے جسٹس جہانگیری کی اپیل منظور کرتے ہوئے واضح کیا کہ کسی جج کو عبوری حکم کے ذریعے جوڈیشل ورک سے نہیں روکا جا سکتا۔

سماعت کے دوران اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے مؤقف اختیار کیا کہ جج کو عبوری آرڈر سے روکنے کا کوئی جواز نہیں بنتا، اس مؤقف سے درخواست گزار میاں داؤد نے بھی اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ایسے آرڈر کا دفاع ممکن نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جسٹس طارق محمود جہانگیری کیس: فریقین کو نوٹس، جواب طلب

جسٹس امین الدین خان نے میاں داؤد سے براہِ راست رائے پوچھی جس پر انہوں نے کہا کہ وہ بھی سمجھتے ہیں کہ جج کو عبوری حکم کے تحت معطل نہیں کیا جا سکتا۔

سابق اٹارنی جنرل منیر اے ملک نے بھی وضاحت دی کہ ان سے گزشتہ روز کی سماعت میں ایک بات غلط منسوب ہوئی، انہوں نے یہ نہیں کہا تھا کہ جج کے خلاف کووارنٹو درخواست قابلِ سماعت ہے۔

عدالت نے اپنے حکمنامے میں لکھوایا کہ اٹارنی جنرل اور فریقین کے دلائل کے مطابق جج کو عبوری حکم سے نہیں روکا جا سکتا، یہ بھی قرار دیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کو کووارنٹو درخواست کی سماعت میں پہلے اعتراضات کا فیصلہ کرنا ہوگا۔

سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنے کا ہائیکورٹ کا آرڈر کالعدم قرار دیا جاتا ہے اور ان کی اپیل منظور کی جاتی ہے۔