کراچی: (دنیا نیوز) سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کا گندم کی خریداری کا نیا میکنزم دراصل پاکستان پیپلز پارٹی کے مؤثر مطالبات اور اصولی موقف کا نتیجہ ہے۔
سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ سے کسانوں کے مفادات کے تحفظ اور زراعت کی ترقی کے لیے آواز اٹھاتی رہی ہے، وفاق کی حالیہ پالیسی اسی وژن کی عکاسی کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گندم کی امدادی قیمت کا تعین ایک اہم کامیابی ہے جو گزشتہ سال نہیں دی گئی تھی، وفاقی حکومت نے پیپلز پارٹی کے مطالبے پر اس سال امدادی قیمت کا اعلان کر کے کسانوں اور پاکستان پیپلز پارٹی کے اعتماد کو بحال کیا ہے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اس فیصلے سے نہ صرف کسانوں اور کاشتکاروں کو براہِ راست فائدہ ہوگا بلکہ گندم کی پیداوار میں اضافہ، زرِ مبادلہ کی بچت اور ملکی خود کفالت کی راہ بھی ہموار ہوگی۔
سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ یہ پیپلز پارٹی کی کسان دوست پالیسیوں کا تسلسل ہے، جس کا مقصد زراعت کو ملکی معیشت کی مضبوط بنیاد بنانا ہے، حکومتِ سندھ نے بھی کاشتکاروں کو ریلیف دینے کے لیے اہم قدم اٹھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایگریکلچرل انکم ٹیکس، جس کا نفاذ دسمبر 2024 سے ہونا تھا، اسے جون 2025 تک مؤخر کر دیا گیا ہے، زراعت ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، اسی لیے پارٹی کی قیادت ہمیشہ کسانوں اور عام شہریوں کے مفاد کو اولین ترجیح دیتی ہے۔