کراچی :(دنیا نیوز) سندھ حکومت نے وفاق کو خط لکھ کر پٹرولیم مصنوعات کی کسٹم کلیئرنس رکوادی۔
ملک بھر میں پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی متاثر ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا، او سی اے سی نے بھی نقارہ بجا دیا، آئل مارکیٹنگ کمپنیز اور ایڈوائزری کونسل نے بھی وفاق اور سندھ کو ہنگامی خطوط ارسال کر دیے۔
او سی اے سی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت تیل مصنوعات پر انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس لینے پر بضد ہے، عوام کیلئے پٹرولیم مصنوعات فی لیٹر تین روپے تک مہنگی ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا۔
سندھ حکومت نے وفاق کوخط لکھا ہے کہ تیل کی درآمد کرنے والی کمپنیاں سیس کی مد میں بینک گارنٹی دیں جب کہ او سی اے سی نےکہا ہے کہ درآمدی تیل مصنوعات پر سیس معطلی پر سپریم کورٹ کا اسٹے آرڈر ہے،سیس کے نفاذ کا معاملہ عدالت میں ہے۔
دوسری جانب سیس کی مد میں بینک گارنٹی جمع کرانے سے آئل مارکیٹنگ کمپنیز کا کیش فلو متاثر ہوگا، آئل کارگوز کو فوری کسٹم کلیئرنس کی ضرورت ہے ، کیماڑی میں تیل کا ذخیرہ صرف 6 دن کا رہ گیا ہے۔
او سی اے سی نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا ہے کہ معاملہ جلد حل نہ ہوا تو ملک بھر میں پٹرولیم پروڈکٹس کی سپلائی متاثر ہو گی،1.8 فیصد سیس کا نفاذ مصنوعات کی لاگت میں 3 روپے فی لٹر سے زیادہ کا اضافہ کرتا ہے۔