پنجاب بلدیاتی انتخابات مؤخر کرنے پر کمیشن پر تنقید آئین و قانون سے لاعلمی ہے: الیکشن کمیشن

Published On 23 October,2025 06:54 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب بلدیاتی انتخابات مؤخر کرنے پر کمیشن پر تنقید آئین و قانون سے لاعلمی کا مظہر قرار دے دیا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق آرٹیکل 140 اے کے تحت صوبائی حکومت پر لازم ہے کہ بلدیاتی نظام کا قانون خود بنائے، صوبے کو اپنے بلدیاتی نظام کے قواعد و ضوابط مرتب کرنا آئینی ذمہ داری ہے۔

ترجمان کے مطابق کمیشن صرف صوبائی حکومت کے مجوزہ قوانین اور رولز کے مطابق انتخابات کروا سکتا ہے، کمیشن انتخابات ایکٹ 2017 کی دفعہ 219 کے تحت انتخابات کے انعقاد کا مجاز ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب حکومتِ نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 نافذ کر کے 2022 کا ایکٹ منسوخ کر دیا، منسوخ شدہ قانون کے تحت انتخابات کروانا آئینی اور قانونی طور پر ممکن نہیں۔

ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق کمیشن کیلئے سابقہ قانون کے تحت جاری حد بندی شیڈول واپس لینا ناگزیر تھا، بلدیاتی ایکٹ 2025 کے نفاذ کے بعد نئی حلقہ بندیاں ناگزیر ہو گئیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق صوبائی حکومت کو حلقہ بندی اور ڈیمارکیشن رولز مکمل کرنے کے لیے 4 ہفتے کا وقت دیا، نئے رولز کی تکمیل کے فوراً بعد حلقہ بندیوں کا نیا شیڈول جاری کیا جائے گا۔

ترجمان کے مطابق حلقہ بندی کا عمل مکمل ہوتے ہی پنجاب بلدیاتی انتخابات کروا دیے جائیں گے، چیف وسیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو 30 اکتوبر کو کمیشن طلب کر لیا گیا، اجلاس میں تمام انتظامی اور قانونی امور کو حتمی شکل دی جائے گی۔

الیکشن کمیشن کے مطابق شفاف اور آئینی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کروانا اولین ترجیح ہے، غیر واضح قوانین یا منسوخ شدہ ایکٹ کے تحت انتخابات ممکن نہیں۔

ترجمان کے مطابق بلدیاتی نظام کے تسلسل اور عوامی نمائندگی کے لیے تمام ادارے باہمی رابطے میں ہیں، آئینی تقاضے پورے کرتے ہوئے جلد از جلد انتخابات منعقد کروائے جائیں گے۔