وزیر اعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج جمع کرانے کا فیصلہ

Published On 14 November,2025 12:17 pm

مظفرآباد: (محمد اسلم میر) وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر چودھری انوار الحق کے خلاف آج قانون ساز اسمبلی سیکرٹریٹ میں تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تحریک عدم اعتماد پیپلزپارٹی، ن لیگ اور فارورڈ بلاک کے منحرف ارکان مشترکہ طور پر جمع کرائیں گے۔

گزشتہ رات پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے ممبران اسمبلی کو بتا دیا تھا کہ وہ مظفرآباد پہنچ جائیں جہاں آج (14 نومبر) کو کسی بھی وقت تحریک عدم اعتماد جمع کرائی جائے گی، تحریک عدم اعتماد پر مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی کے دستخط موجود ہونے کے ساتھ ساتھ ہی نئے وزیر اعظم کا نام بھی درج ہوگا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کا دعویٰ ہے کہ وہ وزیر اعظم چودھری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد 30 ارکان اسمبلی سے زائد کی حمایت سے کامیاب کرائیں گے، تحریک عدم اعتماد جمع ہوتے ہی آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس تین سے سات ایام کے اندر ہوگا اور با ضابطہ طور پر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی۔

تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد نئے وزیر اعظم کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔

آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں کل 53 ارکان اسمبلی ہیں جن میں سے پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی محمد اقبال برطانیہ میں قیام کی وجہ سے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیں گے، یوں 52 کے ایوان میں پیپلزپارٹی کے پاس 17، مسلم لیگ ن 9 ، فارورڈ بلاک 10، پاکستان تحریک انصاف 5، جموں کشمیر پیپلز پارٹی 1 اور آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے پاس ایک نشست ہے۔

یاد رہے کہ چودھری انوار الحق 20 اپریل سال 2023 میں وزیراعظم منتخب ہوئے تھے، یوں وہ دو سال اور چھ ماہ سے زائد عرصہ تک اقتدار میں رہے، ان کا انتخاب بھی مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلزپارٹی، پاکستان تحریک انصاف کے منحرف ارکان پر مشتمل فارورڈ بلاک، پاکستان تحریک انصاف اور مسلم کانفرنس نے ملکر عمل میں لایا تھا۔

وزیر اعظم چودھری انوار الحق کے دور میں مشترکہ عوامی ایکشن کمیٹی کے پر تشدد مظاہرے بھی ہوئے اور اس دوران 20 کے قریب لوگ اور پولیس اہلکار جاں بحق بھی ہوگئے تھے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی طرف سے وزیر اعظم کے مضبوط امیدوار پارٹی کے صدر چودھری محمد یاسین، سپیکر قانون ساز اسمبلی چودھری لطیف اکبر اور وزیر لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی فیصل راٹھور ہیں۔