سپریم کورٹ نے ہراسانی سے متعلق کیس میں اہم فیصلہ سنا دیا

Published On 17 November,2025 04:38 pm

اسلام آباد (دنیا نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان نے ہراسانی سے متعلق کیس میں اہم فیصلہ سنا دیا۔

سپریم کورٹ نے محمد طاہر کی اپیل خارج کرتے ہوئے سزا برقرار رکھی، سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔

فیصلے کے مطابق اسسٹنٹ کلینیکل انسٹرکٹر محمد طاہر کی برطرفی اور 5 لاکھ روپے جرمانہ برقرار ہے، سپریم کورٹ نے فیڈرل محتسب اور صدر مملکت کے فیصلوں کو بھی درست قرار دیا۔

سپریم کورٹ کے مطابق تعلیمی و کلینیکل ماحول میں انسٹرکٹر کا اعتماد عمومی ملازمت سے زیادہ سخت معیار رکھتا ہے، طلبا و طالبات سے غلط رویہ تنظیمی اعتماد اور پیشہ ورانہ دیانتداری کے خلاف ہے، جنسی ہراسانی قانون کے تحت تحریری شکایات بھی قابل سماعت ہیں۔

خواتین کی وراثت کے قانون 2010ء کے تحت زرعی و غیر رسمی شعبے میں تحفظ نہ ہونے پر سپریم کورٹ نے اظہار تشویش کیا اور حکومت کو 6 ماہ میں قانون میں ترامیم لانے کی ہدایت کر دی۔

عدالت نے دیہی و غیر رسمی شعبے میں خواتین کے تحفظ کے لیے اضلاع اور تحصیلوں کی سطح پر ہراسانی تحفظ سیل قائم کرنے کی ہدایت کی۔

سپریم کورٹ نے تمام تعلیمی اداروں میں خواتین کی شکایات کے لیے ہراسانی کمیٹی بنانے کا حکم دیا، شکایت کنندہ کا نام خفیہ رکھنے کا حکم بھی برقرار رکھا۔

فیصلہ جسٹس صلاح الدین پنہور اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل بینچ نے فیصلہ سنایا۔