لاہور: (محمد اشفاق) پنجاب بھر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کم عمر ڈرائیورز کے خلاف مقدمات درج کرنے اور گرفتار کرنے پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مس عالیہ نیلم نے سخت نوٹس لے لیا۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے آئی جی پنجاب کو کم عمر افراد پر مقدمات درج کرنے سے روک دیا جب کہ چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب اور چیف سیکرٹری کو غیر قانونی طور پر وکلا کے چیمبرز کو بھی سیل کرنے سے روک دیا۔
پنجاب میں موٹر سائیکل اور گاڑیاں چلانے والے کم عمر بچے اور ٹریفک قوانین کے خلاف ورزیوں پر پولیس کی جانب سے کم عمر بچوں کو نہ صرف گرفتار کیا گیا بلکہ انہیں حوالات میں بند کر کے اگلے روز ہتھکڑیاں لگا کر عدالتوں میں پیش کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم کا وکلا کے چیمبرز سیل کرنے پر سخت نوٹس
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عالیہ نیلم نے کم عمر بچوں کو ہتھکڑیاں لگانے پر سخت نوٹس لیا اور آئی جی پنجاب کو طلب کیا، چیف جسٹس کے حکم پر آئی جی پنجاب چیمبر میں ملاقات کے لیے پیش ہوئے۔
جسٹس عالیہ نیلم نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کم عمر ڈرائیورز پر مقدمات درج کرنے پر تشویش کا اظہار کیا، چیف جسٹس عالیہ نیلم نے آئی جی پنجاب کو فوری طور پر کم عمر ڈرائیورز کے خلاف مقدمات درج کرنے سے روک دیا۔
چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ پہلے آگاہی مہم چلائی جائے اور کمر عمر ڈرائیورز کو وارننگ دیں غلطی دہرانے پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔
آئی جی پنجاب کا کہنا تھا ٹوٹل 18 ہزار مقدمات درج کیے گیے ہیں جن میں سے 296 مقدمات کم عمر ڈرائیورز پر درج کیے گیے، کم عمر افراد کو ڈرائیونگ کے لیے لائسنس بننے کا انتظار کرنا چاہئے۔



