لاہور: (ویب ڈیسک) جرمنی میں ایک مشہور ٹینس سٹار کو گرفتار کیا گیا ہے، یہ گرفتاری میچ فکسنگ کی تحقیقات کے دوران کی گئی ہے، جس ٹینس سٹار کو گرفتار کیا گیا اس کا شمار ٹینس کی عالمی رینکنگ میں ٹاپ 30 کھلاڑیوں میں ہوتا ہے۔
اس بات کا انکشاف روسی خبر رساں ادارے ’’آر ٹی‘‘ نے کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کے ملک جرمنی ٹینس کی میچ فکسنگ کے حوالے سے اعلیٰ سطح پر تحقیقات کر رہا ہے، حکام کو یقین ہے کہ اس فکسنگ سکینڈل میں 135 پلیئرز شامل ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی ٹینس فکسنگ کی تحقیقات کر رہا ہے جس میں شبہ کیا جا رہا ہے اس میں آرمینیا مافیا کا بڑا گروپ شامل ہو سکتا ہے، گرفتار کیے گئے ٹینس سٹار کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ اس نے درجنوں ٹائٹل بھی جیتے ہیں۔
جرمن میڈیا کے مطابق تحقیقات کو ایک سال سے زائد ہو گیا ہے، اس دوران بلجیم، سپین، فرانس اور امریکا سمیت دیگر ممالک میں بھی کارروائی کی گئی۔
بلجیم میں ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل ایرک بشپ کا کہنا ہے کہ جس گروپ کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہے اس کا تعلق آرمینیا مافیا ہے جو میچ فکسنگ کے حوالے سے بہت بڑا گروپ ہے اس کے پنجے یورپ سمیت بڑے ممالک میں بھی ہیں۔
ارجنٹائن کے کھلاڑی مارکو ٹرنگیلٹی ، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے انہوں نے آئی ٹی ایف کو میچ فکسنگ کے معاملے پر آگاہ کیا تھا، کا کہنا ہے کہ اتنا کہنا چاہتا ہوں کہ فکسنگ چھوٹے لیول پر نہیں بلکہ بڑے لیول پر ہوئی ہے، جن کے بارے میں شبہ ہے وہ ٹینس کے 50 بہترین عالمی کھلاڑی ہیں۔
جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق رواں سال کے دوران ٹینس انٹیگریٹی یونٹ نے رواں سال کے دوران تقریباً بیس کھلاڑیوں پر پابندی لگائی ہے، ان میں مرد سمیت خواتین کھلاڑی بھی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ رواں سال جنوری کے دوران سپین کی پولیس نے ایسے 15 لوگوں کو گرفتار کیا تھاجن کا تعلق آرمینین گینگ سے تھا اور وہ فکسنگ میں ملوث تھے۔ گرفتار ہونے والوں میں ایک سپینش کھلاڑی تھا، جس کا نام مارک فرنول میسٹریس ہے جبکہ اس وقت 80 کے قریب لوگ زیر تفتیش ہیں۔
جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق ایک سال سے زائد عرصے تک جاری رہنے والی تفتیش کا رزلٹ آئندہ چند ماہ کے دوران نکل آنے کا امکان ہے۔