پاکستانی کھلاڑی جو قتل ہوئے

Published On 11 October,2022 05:30 pm

لاہور: (روزنامہ دنیا) یہ حقیقت ہے کہ انسانی جان سے بڑھ کر دنیا میں کوئی دوسری چیز نہیں، کسی کی جان لینا ایک انتہائی گھناؤنا فعل ہے لیکن جب سے دنیا بنی ہے انسان، انسان کی جان لینے سے دریغ نہیں کرتا، وجہ کچھ بھی ہو مگر اِسے انسانی المیہ ہی کہا جاسکتا ہے، پاکستان میں بڑے بڑے سیاستدانوں سمیت کھیل کے شعبہ سے وابستہ متعدد شخصیات کو بھی قتل کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، یہ کھلاڑی ہر کھیل سے وابستہ رہے جن کی تفصیل سے ہم آ پ کو آ گاہ کرتے ہیں، بیشتر کھلاڑیوں نے قومی اور بین الاقوامی مقابلوں میں اعزازات حاصل کئے، 28 اپریل 1983ء کو قومی ہاکی ٹیم کے سابق اولمپین گول کیپر کھلاڑی چودھری محمد اسلم کوہل پارک کراچی کے قریب کار چھیننے کی کوشش میں گولی ماری گئی۔

نبیل اشتیاق

17اپریل 1999ء کو بین الاقوامی تیراک اور سابق نیشنل چیمپئن نبیل اشتیاق کو لاہور میں جنوبی چھاؤنی کے علاقہ امجد شہید روڈ پر رات اڑھائی بجے کے قریب نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا، نبیل رات گئے اپنے دوست کی گاڑی نمبر ایل ایکس جی 4108 لیکر گھر سے باہر آواری ہوٹل میں انڈین گلو کار سکھ بیرسنگھ اور ابرار الحق کا شو دیکھنے کے بعد رات اڑھائی بجے کے قریب گھر واپس آئے، گاڑی سے اتر کر دروازہ کھولنے لگے تو نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کر دی جس کی وجہ سے وہ گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہو گئے، انہیں ہسپتال لے جایا جا رہا تھا کہ وہ راستے میں ہی دم توڑ گئے۔

نبیل اشتیاق بریگیڈیئر اشتیاق احمد کے بیٹے اور نامور ڈرامہ نگار اشفاق احمد کے بھتیجے تھے، وہ 21 اپریل 1962ء کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے، انہوں نے ریلوے کے گالف کلب کے تالاب سے تیراکی کا آغاز کیا اور پھر کئی برس وہ اس تالاب ہی میں ٹریننگ کرتے رہے، نبیل اشتیاق نے پہلی بار 1976ء میں قومی تیراکی کے مقابلوں میں شرکت کی اور آٹھ نئے ریکارڈ بنانے کے باعث پاکستان کے بہترین جونیئر تیراک قرار دیئے گئے، 1978ء میں انہیں ایشین گیمز کیلئے پاکستان تیراکی ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا، ان مقابلوں میں پاکستان نے ان کی قیادت میں سیمی فائنل اور فائنل مقابلے جیتنے کے بعد سو میٹر بٹر فلائی میں پاکستان کیلئے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا۔

1981ء میں انہوں نے بلغاریہ میں منعقد ہونے والے عالمی یونیورسٹی کے مقابلے میں پاکستان کی طرف سے حصہ لیا اور 100میٹر بٹر فلائی اسٹروک میں نیا ایشیائی ریکارڈ قائم کیا، جنوری 1983ء میں جدہ (سعودی عرب) میں ہونے والے انٹرنیشنل مقابلوں میں پاکستانی ٹیم نے ان کی کپتانی میں دو گولڈ میڈل حاصل کئے، نبیل اشتیاق چھ سے زائد مرتبہ پاکستان کے بہترین قومی تیراک قرار دیئے گئے، انہوں نے اپنے کریئر میں قومی و بین الاقوامی مقابلوں میں 55 سے زائد میڈلز حاصل کئے جن میں 40 گولڈ، 10 سلور اور 5 برانز میڈلز شامل ہیں، ان کے دو بھائی صائل اشتیاق اور توحیل اشتیاق بھی اچھے تیراک تھے۔

سید ابرار حسین شاہ

16 جون 2011ء کو کوئٹہ میں نامعلوم افراد نے گاڑی پر فائرنگ کرکے سابق اولمپین باکسر اور ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل پاکستان سپورٹس ابرار حسین کو قتل کر دیا، وہ اپنے دفتر سے گھر جا رہے تھے کہ ایوب اسٹیڈیم کوئٹہ کے قریب نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے، انہیں فوری طور پر پہلے سول ہسپتال اور پھر سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے، سید ابرار حسین نے 9 جون 1965ء کو کوئٹہ میں آنکھ کھولی، انہوں نے 1978ء میں اپنے باکسنگ کریئر کی ابتدا کی، 1979ء میں جونیئر نیشنل اور 1982ء میں باکسنگ کے قومی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

بعد ازاں انہوں نے 1983ء اور 1984ء میں چھٹے اور ساتویں پریذیڈنٹ کپ جکارتہ، دسویں کنگ کپ باکسنگ بنکاک اور جاپان میں ہونے والی گیارہویں ایشین گیمز میں حصہ لیا، انہیں اولمپکس میں تین بار پاکستان کی نمائندگی کرنے کا اعزاز بھی حاصل تھا، اسکے علاوہ تین مرتبہ سیف گیمز اور ایک مرتبہ ایشین گیمز میں پاکستان کیلئے گولڈ میڈل حاصل کیا، سید ابرار حسین کو باکسنگ میں پاکستان کیلئے شاندار خدمات سرانجام دینے پر صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اور ستارہ امتیاز کے اعزازات سے نوازا گیا تھا۔

فضل عمر

18 جون 1982ء کو پاکستان کے نامور باسکٹ بال کھلاڑی فضل عمر کو لاہور میں قتل کیا گیا، ان کی تدفین گورا قبرستان راوی روڈ لاہور میں ہوئی، وہ 11 جون 1954ء کو لاہور میں عمر دین کے گھرانے میں پیدا ہوئے، ایک مسیحی خاندان تعلق رکھنے والے فضل عمر ایف اے کرنے کے بعد گھریلو مجبوریوں کی وجہ سے آگے تعلیم جاری نہ رکھ سکے، باسکٹ بال کے کھیل کا شوق انہیں ہائی سکول کی تعلیم کے دوران پیدا ہوا، ابتدا میں وہ فرینڈز باسکٹ بال کلب کی طرف سے کھیلتے رہے جس کے بعد ملکی سطح پر ہونے والے قومی باسکٹ بال مقابلوں میں حصہ لیتے ہوئے، عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی بنا پر انہیں 1975ء میں پہلی مرتبہ انٹرنیشنل سطح پر بنکاک میں منعقدہ ایشین چیمپئن شپ کیلئے پاکستانی ٹیم میں سلیکٹ کیا گیا، اس کے بعد وہ ملائیشیا اور چائنا کے دورہ پر بھی پاکستانی ٹیم کے ہمراہ گئے، 1977ء میں انہوں نے کوالالمپور میں ہونے والی ایشین چیمپئن شپ میں بھی پاکستان کی نمائندگی کرنے کا اعزاز حاصل کیا جبکہ 1978ء میں پہلی کروان پرنس انٹرنیشنل چیمپئن شپ جو بنکاک میں منعقد ہوئی اس میں بھی انہوں نے حصہ لیا، اس کے علاوہ وہ پاکستانی ٹیم کے ہمراہ افغانستان اور سنگا پور کے دورے پر بھی گئے، وہ پہلے ریلوے اور بعد میں نیشنل بنک آف پاکستان کی طرف سے کھیلتے رہے ہیں۔

عبدالعلیم میر

8 جنوری 2010ء کو گلبرگ کے علاقہ میں 60 سالہ سابق مسٹر پاکستان عبدالعلیم میر کو بیدردی سے قتل کردیا گیا، وہ ایک سال قبل سویڈن سے وطن واپس آئے تھے اور لبرٹی میں ایک فلیٹ میں رہائش پذیر تھے، دو روز سے ان کا موبائل فون بند تھا جس پر رابطہ نہ ہونے پر ان کے رشتہ دار کیپٹن (ر) سجاد اسلم بٹ انہیں ملنے فلیٹ پر گئے جہاں فلیٹ کو اندر سے تالا لگا ہوا تھا، اس واقعہ کی اطلاع انہوں نے مقامی پولیس کو دی جس نے آکر فلیٹ کا تالا توڑا تو اندر عبدالعلیم میر کی لاش پڑی تھی، پولیس نے ضروری کارروائی کرنے کے بعد لاش کو ورثا کے حوالے کر دیا،عبدالعلیم میر نے اپنے کریئر میں جونیئر مسٹر پنجاب، جونیئر مسٹر پاکستان اور مسٹر پاکستان رہنے کیساتھ 1971ء اور 1973ء کے مسٹر ایشیا کے مقابلوں میں بھی حصہ لیا، ان دونوں مقابلوں میں انہوں نے برانز میڈل حاصل کئے۔

چودھری محمد اسلم

28 اپریل 1983ء کو قومی ہاکی ٹیم کے سابق اولمپین گول کیپر کھلاڑی چودھری محمد اسلم کوہل پارک کراچی کے قریب کار چھیننے کی کوشش میں گولی مار کر ہلاک کردیا گیا، انکا تعلق گوجرہ سے تھا لیکن وہ بسلسلہ ملازمت کراچی میں مقیم تھے، محمد اسلم 20 مارچ 1948ء کو گوجرہ میں پیدا ہوئے تھے، وہ پانچ سال تک بطور گول کیپر کی پوزیشن پر پاکستان ٹیم میں کھیلتے رہے، انہوں نے 1970ء کی بنکاک ایشین گیمز 1971ء بار سلونا ورلڈ کپ اور 1972ء کے میونخ اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کا اعزاز حاصل کیا تھا، وہ قومی ٹیم کے علاوہ پاکستان کسٹمز ہاکی ٹیم کی طرف سے کھیلتے تھے جس کے وہ کپتان بھی رہے۔

جاوید بٹ

3 اکتوبر 1985ء کو انٹرنیشنل ویٹ لفٹر جاوید بٹ کو مصری شاہ کی نواحی بستی گھوڑے شاہ میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا، جاوید بٹ کا شمار اپنے دور کے نامور ویٹ لفٹرز میں ہوتا تھا، وہ 10 اکتوبر 1948ء کو پیدا ہوئے، 1974ء میں انہوں نے کراچی میں ہونے والی نیشنل گیمز میں پہلی دفعہ حصہ لیا، 1977ء اور 1978ء کی ایشین گیمز میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کا اعزاز حاصل کیا، اس کے علاوہ 1978ء میں ایران میں ہونے والی ایرانی نیشنل چیمپئن شپ میں بھی پاکستانی ٹیم کے ہمراہ تھے۔

فاروق رحیم

23 اکتوبر 1971ء کو جونیئر سکوائش چیمپئن فاروق رحیم کو امریکہ میں قتل کردیا گیا، ان کا تعلق کھیلوں کی اس نامور فیملی سے تھا، فاروق رحیم نے 1969ء میں نیو ہمشائر میں ہونے والی یو ایس نیشنل جونیئر سکوائش کا ٹائٹل گورڈن اینڈرسن کو شکست دیکر جیتا تھا۔

ملک زوار حسین پہلوان

فروری 1997ء کو ملتان سے تعلق رکھنے والے نامور پہلوان ملک زوار حسین کو ان کے بھائی اعجاز حسین سمیت لودھی کالونی کے قریب نامعلوم افراد نے گولیاں مار کر قتل کردیا تھا، وہ ملتان کے قدیم محلہ نبی محمد میں ملک احمد بخش ملتانی پہلوان کے ہاں پیدا ہوئے، پہلوانی کا فن انہیں ورثے میں ملا، ان کا تعلق ملتان کے ایسے خاندان سے تھا جس نے تین سو سال اس فن پر حکمرانی کی، اس خاندان کے بیشتر پہلوانوں نے رستم ہند اور ستارہ ہند کے اعزاز حاصل کئے، زوار پہلوان نے یوں تو اپنے کریئر میں بہت سے مقابلوں میں حصہ لیا لیکن انہیں اپنے کریئر میں سب سے زیادہ شہرت 1984ء میں جھارا پہلوان سے کشتی لڑنے پر ملی، یہ کشتی ملک زوار حسین پہلوان کے فنی سفر کی آخری یادگار کشتی تھی۔

عبدالصمد آفریدی

14 جولائی 2018ء کو فاٹا کراٹے ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری اور کیو کیشن کراٹے کے بین الاقوامی کھلاڑی عبدالصمد آفریدی پر معلوم افراد نے فائرنگ کردی، یہ حملہ ضلع خیبر کے علاقے شاہ کس کے مقام پر کیا گیا، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئے انہیں فوری طور پر پشاور کے حیات آباد میڈیکل کمپیلکس منتقل کیا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکے، عبدالصمد نے کئی بین الاقوامی مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کی، انہوں نے روس میں عالمی کیو کیشن کراٹے چیمپئن شپ میں حصہ لینے کے علاوہ تاجکستان میں منعقدہ ایشین انڈور گیمز میں پاکستان کی نمائندگی کی، اچھی کارکردگی پر انہیں عالمی چیمپئن شپ کیلئے قومی ٹیم میں شامل کر لیا گیا جبکہ ایران میں منعقدہ ایشین کیو کیشن کراٹے ٹورنامنٹ میں انہوں نے برانز میڈل جیتا۔

غلام مصطفیٰ اعوان

11 جنوری 2022ء کو 23 سالہ انٹرنیشنل تیراک غلام مصطفیٰ اعوان کو انکے گھر کے قریب گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا، ان کے اندھے قتل کا سراغ تین ماہ بعد لگا لیا گیا، تیراک کا سگا چچا خالد محمود قاتل نکلا، غلام مصطفیٰ اعوان 4 دسمبر 1999ء کو پیدا ہوئے، انہوں نے ابوظہبی میں منعقد ہونے والے انٹرنیشنل مقابلوں میں حصہ لینے کے ساتھ نیپال میں ہونے والی سیف گیمز میں بھی پاکستان کی نمائندگی کی جبکہ نیشنل سوئمنگ چیمپئن شپ میں انہوں نے چار گولڈ میڈل حاصل کئے۔

 تحریر : صفدرحسین انجم
 

Advertisement