لندن : (ویب ڈیسک ) ارجنٹائن کے سٹار فٹ بالر لیونل میسی کے والد نے سعودی عرب کے الہلال کلب سے معاہدے کی افواہوں کی تردید کردی ہے ۔
ارجنٹائن کے سٹار فٹبالر لیونل میسی کے سعودی عرب کے الہلال کلب سے معاہدے کی بڑھتی ہوئی افواہوں کے بعد اب ان کے والد نے بیان جاری کردیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق لیونل میسی کے والد جارج میسی نے سعودی عرب کے الہلال کلب سے معاہدے کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میسی نے اگلے سیزن میں سعودی عرب میں کھیلنے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں اور نہ ہی اس پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
لیونل میسی کے والد جارج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگلے سال کے لیے کسی بھی کلب کے ساتھ ابھی کچھ طے نہیں ہوا ہے، میسی کے پی ایس جی کے ساتھ لیگ سیزن ختم کرنے سے پہلے یہ فیصلہ کبھی نہیں کیا جائے گا۔
اس سے قبل برطانوی میڈیا کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ارجنٹائن کے سٹار فٹبالر لیونل میسی نے سعودی عرب کے الہلال کلب کے ساتھ معاہدے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :میسی الہلال کلب کیساتھ فٹبال کی تاریخ کے سب سے مہنگے معاہدے پر رضا مند : رپورٹس
غیرملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ ہفتے یہ افواہیں بھی سامنے آئی تھیں کہ لیونل میسی کو الہلال کلب کی طرف سے اب تک کی سب سے مہنگی پیش کش کی گئی ہے جو کہ تقریباً 40 کروڑ ڈالر سالانہ ہے۔
برطانوی اخبار کے مطابق میسی اس وقت فرانس کے کلب پیرس سینٹ جرمین (پی ایس جی) کے لیے کھیل رہے ہیں ، پیرس سینٹ جرمین کلب (پی ایس جی) کی طرف سے کھیلنے والے میسی کے مستقبل کے بارے میں حالیہ دنوں میں کافی قیاس آرائیاں کی گئی ہیں کیونکہ فرانس کی لیگ ون ٹیم نے انھیں سعودی عرب کا غیرمجازدورہ کرنے اور اس کے دوران میں تربیتی سیشن میں عدم شرکت کی وجہ سے معطل کردیا تھا۔
جس کے بعد میسی نے گزشتہ ہفتے پی ایس جی اور اپنی ٹیم کے ساتھیوں سے معذرت کی تھی اور وہ تربیتی سیشن میں واپس آگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں :لیونل میسی نے سعودی عرب جانے پر اپنے کلب سے معافی مانگ لی
واضح رہے کہ 2021 میں میسی نے پی ایس جی کے ساتھ 2 سال کا معاہدہ کیا تھا جو رواں برس ختم ہوجائے گا۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے گذشتہ سال میسی کو اپنا سفیرِسیاحت مقررکیا تھا اورانھوں نے مئی 2022 میں جدہ کا دورہ کیا تھا۔