پیرس: (دنیانیوز/ویب ڈیسک ) 25 کروڑ عوام کی واحد امید ، پیرس اولمپکس میں جیولن تھرو کے فائنل کیلئے ارشد ندیم آج میدان میں اتریں گے ۔
پیرس اولمپکس میں جیولن تھرو کا فائنل آج پاکستانی وقت کیمطابق رات گیارہ بج کر 25 منٹ پر ہورہا ہے جس میں پاکستان کے ارشد ندیم سمیت 12 ایتھلیٹس ایکشن میں ہوں گے۔
پہلے مرحلے میں تمام 12 ایتھلیٹس تین، تین بار جیولین پھینکیں گے، تین باریوں کے بعد 8 بہترین تھرو کرنے والے ایتھلیٹس مزید تین باریاں لیں گے، مجموعی چھ باریوں میں سب سے بہتر تھرو پلیئر کی حتمی تھرو قرار پائے گی، سٹارٹ لسٹ میں ارشد ندیم چوتھے نمبر پر ہیں۔
پاکستان کے ارشد ندیم 86.59 کے سیزن بیسٹ کے ساتھ فیلڈ پر اتریں گے، فائنل میں شامل چار کھلاڑیوں کی سیزن بیسٹ تھرو ارشد سے بہتر ہے۔
بھارت کے نیرج چوپڑا کی سیزن بیسٹ 89.34 میٹر جبکہ جیکب ویڈلیخ کی سیزن بیسٹ 88.65 ہے۔ گرینیڈا کے اینڈریسن پیٹرز کی سیزن بیسٹ 88.63 ہے جبکہ جرمنی کے جولین ویبر کی سیزن بیسٹ 88.37 ہے۔
فائنل میں شامل 12 کھلاڑیوں میں سے پانچ کھلاڑی 90 میٹر سے طویل تھرو کا پرسنل بیسٹ رکھتے ہیں۔
کوالیفائنگ راؤنڈ میں ارشد ندیم نے 86.59 میٹر کی تھرو کی تھی، نیرج چوپڑا 89.34 میٹر، پیٹرز اینڈرسن 88.63 میٹر اور جولین ویبر 87.76 میٹرز کی تھرو کے ساتھ فائنل میں آئے ہیں۔
پیرس اولمپکس کا میڈل جیتنے کےلیے ارشد ندیم کو ان تمام سے بہتر تھرو پھینکنا ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:پیرس اولمپکس: جیولین تھرو میں ارشد ندیم نے فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا
مقامی میڈیاکو بھیجی گئی ایک ویڈیو میں ارشد ندیم نے قوم سے کامیابی کے لیے دعا ؤں کی اپیل کی ہے ، انہوں نے کہا کہ آپ کی دعاؤں سے اللہ نے مجھے عزت بخشی، آپ سب کی دعاؤں کا بے حد شکریہ، میں نے پیرس اولمپکس 2024 میں جیولن تھرو میں فائنل میں رسائی حاصل کرلی ہے، اور یہ آپ سب کی دعاؤں کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہورہی ہے کہ پیرس اولمپکس میں جیولن تھرو کے کوالیفائنگ راؤنڈ میں پہلے ہی تھرو میں فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔
ارشد ندیم نے مزید کہا کہ میرے لیے دعا کریں کہ فائنل میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرکے پاکستان کے لیے میڈل لاسکوں۔
واضح رہے کہ پاکستان نے 1992 کے اولمپکس کے بعد سے اب تک کسی بھی رنگ کا تمغہ نہیں جیتا ، 2024 کے اولمپکس مقابلوں میں پاکستان کا 7 رکنی دستہ شرکت کر رہا ہے جن میں سے 6 ایتھلیٹس کامیابی حاصل کرنے میں ناکام رہے ، اب سب کو صرف ارشد ندیم سے ہی امیدیں وابستہ ہیں کہ وہ پاکستان کو 32 سال بعد میڈل جتوانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
یاد رہے کہ اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے ارشد ندیم دو سال قبل 2022 کے کامن ویلتھ گیمز میں سونے کا تمغہ جیتنے میں کامیاب ہوئے تھے، تاہم 2023 کے عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں وہ بھارت کے نیرج چوپڑا کو شکست دینے میں ناکام رہے اور چاندی کا تمغہ حاصل کیا تھا۔