پیرس : (ویب ڈیسک ) پیرس اولمپکس میں ریسلنگ کے فائنل مقابلے سے قبل نااہل قرار دی جانے والی بھارتی ریسلر وینیش پھوگاٹ نے ریٹائرمنٹ لینے کا اعلان کر دیا ہے۔
ونیش نے منگل کو لگاتار تین میچوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 50 کلوگرام درجہ بندی کے فائنل میں جگہ بنائی تھی اور وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والی پہلی بھارتی خاتون بن گئی تھیں۔
تاہم فائنل کی صبح ونیش پھوگاٹ کو مقررہ حد سے زیادہ وزن کی وجہ سے نااہل قرار دے دیا گیا۔
ونیش پھوگاٹ نے اس پورے واقعہ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا لیکن آج صبح انھوں نے اس کھیل کو ہی الوداع کہنے کا فیصلہ کر لیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پیغام شیئر کرتے ہوئے بھارتی ریسلر نے پیرس اولمپکس کے فائنل میں پہنچ کر نااہل ہونے پر اپنی قوم سے معذرت کرلی۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’ماں کُشتی جیت گئی، میں ہار گئی، مجھے معاف کر دیں، آپ کے خواب اور میری ہمت سب ٹوٹ چکے ہیں، اب مجھے میں مزید طاقت نہیں ہے، الوداع ریسلنگ 2001 سے 2024 تک کا سفر یہاں ختم ہوا۔
ونیش پھوگاٹ نے اپنے پیغام کے آخر میں مزید لکھا کہ میں آپ سب کی مقروض ہوں، مجھے معاف کریں۔
بھارتی حکام کے مطابق ونیش پھوگاٹ کا وزن مطلوبہ حد سے زیادہ پایا گیا تو انہوں نے اپنا وزن کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جس کے لیے خاتون ریسلر نے کھانا چھوڑا اور دوڑ بھی لگائی، اولمپک کمیٹی سے مزید وقت بھی مانگا تھا لیکن یہ تمام تر کوششیں رائیگاں گئیں۔
ونیش پھوگاٹ کو ماضی میں بھی وزن کے معاملے میں مشکلات کا سامنا رہا ہے، 2016 کے اولمپکس میں انھیں 48 کلوگرام کیٹیگری کے مقابلوں میں شرکت کے لیے اپنا وزن کم کرنا پڑا اور یہ ایک مشکل عمل ثابت ہوا۔
ونیش اگرچہ اس درجہ بندی میں جگہ بنانے اور مقابلوں میں شرکت میں کامیاب تو ہوئیں لیکن بعد میں چوٹ کی وجہ سے باہر ہو گئیں۔
2020 کے ٹوکیو اولمپکس میں ونیش 53 کلوگرام کے مقابلوں میں شریک ہوئیں تاہم کوارٹر فائنل میں انھیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
2024 کے پیرس اولمپکس سے قبل ونیش نے 53 کی جگہ 50 کلوگرام کے مقابلوں میں شرکت کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اس کے لیے انھیں ایک بار پھر وزن کم کرنے کا چیلنج درپیش تھا جو انھوں نے کیا تاہم جب منزل ایک مقابلے کی دوری پر تھی تو چند گرام ونیش پھوگاٹ پر بھاری ثابت ہوئے۔