نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارتی ٹینس سٹار ثانیہ مرزا نے پہلی بار اس بات کا کھل کر اعتراف کیا ہے کہ سرحد پار بچے کی پرورش نہایت چیلنجنگ ذمہ داری ہے۔
پاکستانی کرکٹر شعیب ملک سے علیحدگی کے بعد اپنے بیٹے اذہان کی بنیادی ذمہ داری نبھانے والی بھارتی ٹینس سٹار ثانیہ مرزا کہا کہ تنہا والدین بننا نہ صرف جذباتی طور پر بھاری ہے بلکہ اپنے مصروف پیشہ ورانہ معمول کے ساتھ اسے سنبھالنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔
ثانیہ نے کہا کہ میرے لیے سنگل پیرنٹنگ مشکل ہے، خاص طور پر اس لیے کہ ہم کام بھی کر رہے ہوتے ہیں اور متعدد ذمہ داریاں ساتھ ساتھ نبھانا پڑتی ہیں، کئی بار وہ کام کے سلسلے میں گھر سے نکلتے وقت اپنے بیٹے کو پیچھے چھوڑتے ہوئے اپنے آپ کو جذباتی طور پر بہت کمزور محسوس کرتی ہیں، اور بعض اوقات تنہائی سے بچنے کے لیے کھانا تک چھوڑ دیتی ہیں تاکہ اکیلے میز پر بیٹھنے کا احساس نہ ہو۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ والدین کی ذمہ داری اور پیشہ ورانہ زندگی کے تقاضوں کے درمیان توازن رکھنا سب سے بڑا چیلنج ہے، خاص طور پر جب بچہ سرحد کے دونوں جانب والدین کے ساتھ وقت گزارتا ہو۔
ثانیہ مرزا کی یہ گفتگو بہت سے سنگل والدین کے لیے قابلِ فہم جذبات کی عکاسی کرتی ہے، جو اپنی پیشہ ورانہ مصروفیات کے ساتھ بچوں کی ذمہ داریاں بھی نبھاتے ہیں۔



