واشنگٹن: (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی خلائی ادارے ناسا نے پیش گوئی کی ہے کہ شمسی طوفان آج چھ مئی کو زمین سے ٹکرائے گا جس کے باعث مقناطیسی لہروں سے جزوی تکنیکی بلیک آؤٹ ہو سکتا ہے۔
اس شمسی طوفان سے سے بجلی کی ترسیل، پروازوں کی آمدورفت اور سیٹلائٹ آپریشن متاثر ہونے کا امکان ہے۔ نیوز ایجنسی کے مطابق شمسی طوفان کی پانچ درجہ بندیاں کی گئی ہیں جن میں سے چار معمولی قسم کی ہیں جبکہ پانچویں خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
ناسا کے مطابق شمسی طوفان اس وقت برپا ہوتا ہے جب سورج میں کچھ سوراخ نمودار ہو جاتے ہیں جہاں سے شعلے نکلتے ہیں جنہیں oronal mass ejection کہا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ سورج سے چارج شدہ پلازما برقی اور مقناطیسی میدان کیساتھ زمین کی جانب 3 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے بڑھتا ہے جس کے مناظر قطب شمالی کے قریبی ممالک میں دیکھے جا سکتے ہیں۔