سان ڈیاگو(نیٹ نیوز) ماہرین نے ایک پرندہ نما روبوٹ گلائیڈر بنایا ہے جو مصنوعی ذہانت استعمال کرتے ہوئے پرندوں کی اڑان کے کئی راز فاش کرسکے گا۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سان ڈیاگو کے ماہرین نے پرندوں کے پر ہلائے بغیر دیر تک اڑنے والی حیرت انگیز صلاحیت پر تحقیق کرنے کیلئے ایک گلائیڈر بنایا ہے جس پر جدید کمپیوٹر نصب ہے ۔ یہ گلائیڈر دوران پرواز خود کو ہوا اور بلندی میں تبدیلی کے تحت بدلے گا اور خود پرندوں کی اڑان سیکھنے کی کوشش کرے گا۔
اس کے بازوؤں کا گھیر دو میٹر طویل ہے اور یہ 15 گھنٹے تک مسلسل پرواز کرسکتا ہے ۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ اپنے تھرمامیٹر سے ہوا میں گرمی تلاش کرتا ہے ۔
ان گرم ہواؤں کے چکر کو تھرمل کہا جاتا ہے اور بلندی پر اڑنے والے پرندے اسے استعمال کرکے پروں کو ہلائے بغیر بہت دیر تک ہوا میں اڑتے یا گول دائروں میں گھومتے رہتے ہیں ۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس گلائیڈر کی تحقیق سے خود پرندوں کی پرواز، نقل مکانی اور ان کے تحفظ میں مدد مل سکے گی۔