چہرے کے ذریعے موروثی امراض کی تشخیص کرنیوالا سسٹم تیار

Last Updated On 13 January,2019 10:33 pm

بوسٹن: (ویب ڈیسک) کمپیوٹر ٹیکنالوجی کی جدید صنف آرٹیفیشل انٹیلی جنس (مصنوعی ذہانت) کے ذریعے بہت سے پیچیدہ سسٹم تیار کئے جا رہے ہیں جن میں سے ایک موروثی بیماریوں کی شناخت کرنےوالا نظام بھی ہے جس کے ذریعے صرف چہرہ دیکھ کر مریض کی بیماری کے بارے میں علم ہو جائے گا اور ٹیسٹ پر ٹیسٹ کروانے کے مسئلے سے نجات مل جائے گی۔

نیورل نیٹ ورکس استعمال کرتے ہوئے ایک امریکی کمپنی سے وابستہ یارون گرووچ اور ان کے ساتھیوں نے نظام بنایا ہے جو مجموعی طور پر پورا چہرہ دیکھتا ہے اور اس کے بعد مصنوعی ذہانت ( اے آئی) استعمال کرتے ہوئے پانچ یا دس امراض کی فہرست دیتا ہے جس میں سے مریض کے ممکنہ طور پر کسی ایک جینیاتی بیماری میں مبتلا ہونے کا احتمال ہوتا ہے۔

ٹرینڈ یا تربیت یافتہ نیورل نیٹ ورک میں 17 ہزار ایسی تصاویر کا ڈیٹا موجود ہے جو کسی نہ کسی مرض کا شکار ہونے والے لوگوں کی ہیں۔ اس طرح یہ نظام 200 جینیاتی امراض یا عارضوں کی شناخت کرسکتا ہے۔ اس کے بعد مصنوعی ذہانت یا آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے 91 فیصد درستگی شرح کے ساتھ اس مرض کو جاننے میں مدد لی جاتی ہے۔

اس پر تنقید کرتے ہوئے ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر یہ نظام کاروباری کمپنیوں کے ہاتھ لگ جائے تو وہ اسے کمرشل سطح پر استعمال کریں گی جس سے معاشرے میں بگاڑ کے خطرات درپیش ہو جائیں گے تاہم کمپنی نے موقف دیا ہے کہ یہ نظام صرف ڈاکٹروں اور ہسپتالوں کو ہی فروخت کیا جائے گا، اس کے باوجود اس سافٹ وئیر کے منفی استعمال کا راستہ بند کرنا ایک مشکل کام ہو گا۔