لندن: (دنیا نیوز) برطانوی تحقیق کے مطابق موٹاپے کا شکار بچے ذہنی مسائل کا شکار ہو سکتے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ لڑکوں کی نسبت لڑکیاں زیادہ جذباتی مسائل کا شکار ہوتی ہیں جو مستقبل میں اگلی نسل تک بھی منتقل ہونے کا خدشہ ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ موٹاپے اور ذہنی صحت کا آپس میں گہرا تعلق ہے جس میں بچپن کے دوران اضافہ ہوتا ہے۔ لڑکوں کی نسبت لڑکیاں زیادہ جذباتی مسائل کا شکار ہوتی ہیں۔ لڑکیاں چونکہ زیادہ حساس ہوتی ہیں اس لئے جو معاملات لڑکے درگزر کر دیتے ہیں وہ لڑکیاں زیادہ شدت سے سوچتی ہیں۔
عموما مطالعے میں یہ سامنے آیا ہے کہ گیارہ سال کے موٹے بچوں میں جذباتی مسائل کا خدشہ زیادہ پایا جاتا ہے، ان کی جسمانی ساخت کا ان کے سوچنے کے انداز، عادات اور ان پر ردعمل پر بھی ہوتا ہے اس لئے وہ محسوس زیادہ کرتے ہیں۔ اور اگر وہ لڑکیاں ہوں تو یہ اثرات دگنا ہو جاتے ہیں اور وہ ان معاملات پر بھی ردعمل دینے لگتی ہیں جن پر عام لڑکیاں بھی شدت اختیار نہیں کرتیں۔ پھر یہ مسئلہ بڑھتے بڑھتے بیماری کی شکل بھی اختیار کر سکتا ہے اور اکثر کیسز میں اس کا باقاعدہ نفسیاتی علاج ہوئے بغیر چارہ نہیں ہوتا۔
لہذا اس مطالعے کے بعد ماہرین نے والدین کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو موٹاپے کا شکار ہونے سے ہر صورت بچائیں کیونکہ بچپن میں ہونے والے مسائل تمام زندگی انسان کا پیچھا کرتے ہیں اور اگر وہ نفسیاتی ہوں تو پھر صورتحال زیادہ گھمبیر ہو سکتی ہے۔