شنگھائی (ویب ڈیسک) چین کے سائنسدانوں کی ٹیم نے جین کی درستگی اور ترمیم کے استعمال کے لئے نیا آلہ ایجاد کیا ہے جسے پہلے سے موجود آلات سے زیادہ محفوظ اور بااعتماد ’’جین ایڈیٹنگ ٹول‘‘قرار دیا جا رہا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق اس کی مدد سے جینیاتی سرجریز کے دورانیہ کو مزید کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ سائنسدان اس سے قبل جینوم انجینرنگ کے لئے جنیاتی قینچی یا جنیٹک سیزر استعمال کی جا رہی ہے لیکن پہلے سے استعمال ہونے والی قینچی سے جین کا رینونکل ایسڈ یا آر این اے کے متاثر ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔
شنگھائی انسٹی ٹیوٹ فار بائیولوجیکل سائنسز کی تحقیقاتی ٹیم جو چائینز اکیڈمی آف سائنسز کے زیر انتظام کام کرتی ہیں کی نئی جنیاتی قینچی نما آلے جس کو اے بی اے (ایف 148۔اے) کا نام دیا گیا ہے،جینز کو زیادہ احتیاط سے کاٹ سکتی ہے اور اس سے آر این اے بھی متاثر نہیں ہوگا۔ نیا ایجاد کیا جانے والا آلہ مخصوص جنیاتی بیماریوں کے علاج میں بھی استعمال ہو سکے گاجیسے کہ تھلیسیمیا نیوکلئیر ڈی جنریشن اور بہرہ پن وغیرہ۔