واشنگٹن: (نیٹ نیوز) دو امریکی انجینئرز نے ٹانگوں میں پہننے والی ایک ایسی مشین ایجاد کر لی ہے جس سے ایک عام انسان کی چلنے اور دوڑنے کی رفتار 50 فیصد تک بڑھ جائے گی۔
دوڑنے کی اوسط انسانی رفتار تقریباً 4 میٹر فی سیکنڈ جبکہ زیادہ سے زیادہ رفتار 12.3 میٹر فی سیکنڈ تک ریکارڈ کی گئی ہے لیکن یہ ایکسو سکیلیٹن پہننے پر ایک عام انسان کی رفتار بھی 20.9 میٹر فی سیکنڈ تک ہو سکتی ہے۔
جو دنیا کے سب سے تیز رفتار ایتھلیٹ یوسین بولٹ سے بھی زیادہ ہے۔ یہ ایکسو سکیلیٹن وانڈربلٹ یونیورسٹی کے انجینئرز امینڈا سترینسو اور ڈیوڈ براؤن نے ایجاد کی ہے۔