کیلیفورنیا: (ویب ڈیسک) امریکی سوشل میڈیا ٹیکنالوجی کمپنی فیس بک نے متنازع مواد کی نگرانی کیلئے بنائی گئی اپنی ’سپریم کورٹ‘ کے خود مختار بورڈ کا اعلان کر دیا ہے۔
فیس بک کی ’سپریم کورٹ‘ کے ابتدائی ارکان میں نوبل انعام یافتہ خاتون توکل کرمانی، ڈنمارک کی سابق وزیراعظم، سابق امریکی فیڈرل کورٹ کے جج مائیکل مکنول، سابق ایڈیٹر ایلن رسبریجر اور ماہر تعلیم کیٹالینا بوتیرو سمیت دنیا کے مختلف ممالک کے 20 سیاستدان، ماہر قانون، ماہر تعلیم، ادیب، صحافی و انسانی حقوق کے علمبردار شامل ہیں۔ ڈنمارک کی سابق وزیراعظم تھورننگ دیگر تین ممبران کے ہمراہ فیس بک کی سپریم کورٹ کے پینل کی صدارت کریں گی۔
فیس بک کی جانب سے تشکیل دیا گیا یہ بورڈ عدالت کی طرح کام کرے گا، اس کے فیصلوں کو تسلیم کرنا سب کیلئے لازم ہوگا۔ یہ ’سپریم کورٹ‘ متنازع مواد کی نگرانی کرتے ہوئے آزادانہ فیصلے کرے گی۔ یہ بورڈ بتائے گا کہ کس طرح کا مواد ویب سائٹ پر شائع کیا جا سکتا ہے اور کسے روکا جائے۔
خیال رہے کہ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے 2018 میں اعلان کیا تھا کہ ویب سائٹ متنازع مواد کی نگرانی کے حوالے سے ایک آزاد بورڈ کا قیام عمل میں لائے گی۔