واشنگٹن: (روزنامہ دنیا) امریکی فضائیہ 2023 تک ایسے جیٹ طیارے اپنے فضائی بیڑے میں شامل کرنے کی تیاری کررہی ہے جو مصنوعی ذہانت یا روبوٹکس ٹیکنیک سے لیس ہونے کے علاوہ مکمل خودکار اور خودمختار بھی ہوں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ‘‘سکائی بورگ’’ کہلانے والے اس منصوبے کے تحت بننے والے خودکار طیارے اگرچہ پائلٹ بردار لڑاکا طیاروں کے ساتھ ٹکڑیوں کی شکل میں بھی پرواز کرسکیں تاہم یہ اس قابل بھی ہوں گے کہ مکمل خودکار انداز میں، انسانی مداخلت کے بغیر بھی کوئی مشن انجام دے سکیں۔
امریکی دفاعی جریدے ‘‘ڈیفنس نیوز’’ کے مطابق سکائی بورگ کا ٹھیکہ حاصل کرنے کیلئے جن چار کمپنیوں میں مقابلہ ہے ان میں بوئنگ کارپوریشن اور لاک ہیڈ مارٹن بھی شامل ہیں جنہیں دفاعی صنعت کے میدان میں ایک دوسرے کا حریف سمجھا جاتا ہے۔ عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ سکائی بورگ کی کامیاب تکمیل سے فضائی جنگ میں انقلاب آ جائے گا۔