واشنگٹن: (روزنامہ دنیا) امریکن آرمی نے فوجی کارروائیوں کے دوران حصہ لینے والے کتوں کو ہدایات دینے اور آپریشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے آگمینٹڈ رئیلیٹی ٹیکنالوجی سے لیس جدید چشموں کی تیاری کا فیصلہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ان چشموں کو سپیشل فورس کے کتوں اور ان کے ہینڈلرز کو نئے متبادل مواصلاتی نظام کے طور پیش کیا جائے گا۔ خاص طور پر چونکہ یہ جانور پہلے ہی آپریشنوں کے دوران حفاظتی چشمے پہننے کے عادی ہیں۔ فوجی کتے زمانہ امن یا جنگی حالات میں دھماکہ خیز مواد اور دیگر خطرات کا پتہ لگانے میں مدد کرتے ہیں، لیکن انھیں یہ عمل سرانجام دینے کے دوران مسلسل ہدایات کی ضرورت ہوتی ہے۔
آرمی ریسرچ آفس سے تعلق رکھنے والے سینئر سائنسدان سٹیفن لی نے کہا کہ فوجی ورکنگ کتوں اور ہینڈلرز کے درمیان محفوظ اور بہتر رابطے کیلئے یہ ٹیکنالوجی ایک اہم ذریعہ ثابت ہوگی جس کی مدد سے کتوں کو ہینڈلرز کی کمانڈ اور اشارے سمجھنے میں آسانی ہوگی۔ ان چشموں کے اندر ایسے بصری اشارے لگے ہوئے ہیں جن کی کتوں کو تربیت تو دی جا سکتی ہے دوسری جانب ہینڈلر کو بھی وہ مناظر نظر آ رہے ہوتے ہیں جو کتے دیکھ رہے ہوتے ہیں اس طرح کتوں کو درست ہدایات دینا آسان ہو جاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی وائر لیس ہو گی یعنی اس کے استعمال کیلئے کتوں کو پٹا پہننے کی ضرورت نہیں ہوگی اور نہ ہی ہینڈلرز کو جائے وقوعہ کے قریب رہنے کا خطرہ اٹھانا پڑے گا۔
ابھی یہ نظام ابھی ابتدائی مراحل میں ہے تاہم ابھی تک حاصل ہونے والے نتائج خاصے حوصلہ افزا ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ ابھی یہ آئیڈیا کافی مہنگا لگ رہا ہے لیکن اس کے باوجود یہ کافی کارآمد ثابت ہو سکتا ہے۔