لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب پولیس نے پب جی گیم پر پابندی کے لیے وزارت داخلہ کو سفارشات ارسال کر دیں۔
پنجاب پولیس نے محکمہ داخلہ پنجاب کو پب جی گیم بین کرنے کے حوالے سے سفارشات پیش کر دیں۔ مراسلہ ایڈیشنل آئی جی آپریشن کی جانب سے محکمہ داخلہ کو بھجوا دیا گیا جس میں کہا گیا 19 تاریخ کو کاہنہ میں ایک ہی خاندان کے چار افراد کے قتل کی وجہ آن لائن گیم پب جی بنا، پب جی گیم کے باعث ماضی میں بھی کاہنہ قتل کیس جیسے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تھانہ شمالی چھاونی، تھانہ جنوبی چھائونی، تھانہ کاہنہ اور تھانہ نواں کوٹ میں بپ جی گیم کے باعث قتل و اقدام قتل سمیت دیگر دفعات کے مقدمات درج ہیں، پب جی کو پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کی جانب سے اس پر پابندی عائد کر دینی چاہیے۔
دوسری طرف وزیراعظم شکایت پورٹل پر دوران ڈیوٹی پولیس ملازمین کے ’’ٹک ٹاک‘‘ استعمال کرنے کی شکایتیں سامنے آنے پر پنجاب پولیس نے دوران ڈیوٹی ملازمین کو ٹک ٹاک کے استعمال سے روک دیا۔
اے آئی جی آپریشنز پنجاب کی طرف سے صوبے بھر کے تمام آر پی اوز کو مراسلہ جاری کردیا گیا جس میں کہا گیا کہ یہ طرز عمل سوشل میڈیا پر محکمہ پولیس کی نرم شبیہ اور وقار کو مجروح کرتا ہے، عدم تعمیل کی صورت میں سخت کارروائی کی جا سکتی ہے۔