اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمد شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کو جنوبی پنجاب کے نئے صوبہ سے متعلق دوبارہ دعوتی خط لکھ دیا۔
وزیر خارجہ نے خطوط پارلیمنٹ میں دونوں رہنماؤں کے چیمبرز میں موصول کرواتے ہوئے کہا کہ 19 جنوری 2022ء کے خط کے تسلسل میں یہ مکتوب تحریر کررہا ہوں، پہلے بھی توجہ الگ صوبے کے قیام کے اہم مسئلے کی طرف مبذول کرائی تھی۔ دعوت دی تھی آئینی ترمیمی بل پر اتفاق پیدا کرنے کے لیے رائے دیں۔
انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے لکھا کہ آپ سے اپنی جماعت کے دو ارکان نامزد کرنے کی بھی درخواست کی تھی، بدقسمتی سے خط کا آج تک کوئی جواب نہیں آیا، مطالبہ کرتا ہوں ہ مرکزی سیاسی جماعت کے صدر کے طورپر آپ فوری جواب دیں، رپورٹ بھجوا رہا ہوں جس میں جنوبی پنجاب صوبے کا سب سے پسماندہ ترین خطہ بتایا گیا ہے۔
خط میں شاہ محمود قریشی نے مزید لکھا کہ جنوبی خطے کی 55 فیصد دیہی آبادی 50 فیصد سے کم فی کس آمدن پر زندگی گزار رہی ہے، جنوب میں 31 فیصد آبادی قومی خط غربت سے نیچے زندگی بسر کررہی ہے۔ صرف 56.2 فیصد آبادی کو نسبتا بہتر صحت وصفائی کی سہولیات استعمال میسر ہیں، جنوبی پنجاب میں شیرخوار بچوں کی اموات کی شرح صوبے بھر سے زیادہ ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمیں جنوبی پنجاب کے الگ صوبے کے قیام کے لئے فی الفور عمل کرنا ہوگا، اسی تناظر میں میں ایک بار پھر آپ کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا ساتھ دینے کی دعوت دیتا ہوں، اس مقصد کے حصول کے لئے میں آپ کی جماعت کی طرف سے دو ارکان کی نامزدگی کا منتظر ہوں، میں قومی اہمیت کے اس مسئلے پر آپ کی حمایت کا منتظر ہوں۔