ممبئی، اسلام آباد:(دنیا نیوز) سُروں کی دیوی چلی گئی، ممبئی میں لتا منگیشکر کی آخری رسومات ادا کردی گئیں جبکہ بھارت میں دو روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ، وزیراعظم عمران خان سمیت دیگر پاکستانی سیاستدانوں نے افسوس کا اظہار کیا۔
برصغیر کی لیجنڈری گلوکارہ لتا منگیشکر کی آخری رسومات ممبئی میں ادا کردی گئیں جن میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، شاہ رخ خان، سچن ٹنڈولکر، آشا بھوسلے اور رنبیر کپور سمیت دیگر نامور شخصیات نے شرکت کی۔
وزیراعظم عمران خان
With the death of Lata Mangeshkar the subcontinent has lost one of the truly great singers the world has known. Listening to her songs has given so much pleasure to so many people all over the world.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 6, 2022
لیجنڈری گلوکارہ کی موت پر وزیراعظم عمران خان سمیت پاکستانی سیاستدانوں نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے لکھا لتا منگیشکر کی موت سے برصغیر نے ایک عظیم گلوکارہ کو کھو دیا ہے، لتا کو اپنی موسیقی کے باعث دنیا جانتی ہے، ان کے گائے گیتوں سے دنیا بھر میں لوگ محظوظ ہوئے۔
شہباز شریف
In the passing of Lata Mangeshkar, the world of music has lost a singing legend who mesmerized generations with her melodious voice. The people of my generation grew up listening to her beautiful songs that will remain part of our memory. May she rest in peace!
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) February 6, 2022
پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے بھی اپنے ٹوئٹ میں سُروں کی ملکہ لتا منگیشکر کی موت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا لتا منگیشکر کے انتقال سے موسیقی کی دنیا ایک ایسے گلوکار سے محروم ہوگئی جس نے اپنی سُریلی آواز سے نسلوں کو مسحور کیا، میری نسل کے لوگ ان کے خوبصورت گانے سنتے ہوئے بڑے ہوئے جو ہماری یادوں کا حصہ رہیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی گلوکارہ لتا منگیشکر کی وفات پر اظہار افسوس کیا ہے۔
انہوں نے کہا نصف صدی سے زائد اپنی آواز کا جادو جگا کر لتا منگیشکر نے کروڑوں انسانوں کو اپنے سنگیت کا گرویدہ بنایا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا آنجہانی لتا منگیشکر برصغیر میں موسیقی کی ایک پہچان تھیں، فلمی صنعت کے لئے ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں، لتا منگیشکر کے گیت، ان کے نغمے اور سُر کبھی فراموش نہیں کئے جاسکیں گے، ان کی موت دنیا بھر میں ان کے پرستاروں کے لئے ایک گہرا صدمہ ہے۔
فواد چودھری
A legend is no more, #LataMangeshkar was a melodious queen who ruled the world of music for decades she was uncrowned queen of music her voice shall keep ruling the Hearts of people for all times to come #RIPLataMangeshker
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) February 6, 2022
وزیراطلاعات فواد چودھری نے ٹوئٹر پر لتا منگیشکر کی موت کو موسیقی کے ایک عہد کا خاتمہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ لتا جی نے عشروں تک سُر کی دنیا پر حکومت کی اور ان کی آواز کا جادو رہتی دنیا تک رہے گا، جہاں جہاں اردو بولی اور سمجھی جاتی ہے وہاں لتا منگیشکر کو الوداع کہنے والوں کا ہجوم ہے۔
عثمان بزدار
وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارنے گلوکارہ کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا لتا منگیشکر کے انتقال سے فن موسیقی کے ایک عہد کا خاتمہ ہوا ہے، لتا منگیشکر کا گلوکاری میں کوئی ثانی نہیں تھا، سُر، تان کی ملکہ لتا نے فلم نگری پر طویل عرصہ راج کیا اور گلوکارہ نے کئی دہائیوں تک آواز کا جادو جگایا۔
سُروں کا ایک اور عہد تمام، گلوکارہ لتا منگیشکر 92 برس کی عمر میں چل بسیں
سروں کا ایک عہد تمام ہوا، بالی وڈ گلوکارہ لتا منگیشکر 92 برس کی عمر میں چل بسیں، کورونا ان کی موت کی وجہ بنا۔ دنیا بھر میں کروڑوں مداح سوگ میں ڈوب گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 92 سالہ گلوکارہ کو کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی وجہ سے 9 جنوری کو ممبئی کے بریچ کینڈی ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں وہ انتہائی نگہداشت یونٹ میں زیر علاج تھیں۔ ڈاکٹروں نے ان کی صحت یابی کیلئے سرتوڑ کوششیں کیں تاہم وہ جانبر نہ ہو سکیں اور جہان فانی سے کوچ کر گئیں۔
لتا منگیشکر نے مختلف زبانوں میں 30 ہزار سے زائد گیت گائے، انہیں سروں کی ملکہ بھی کہا جاتا تھا۔ لتا منگیشکر نے 1942 میں 13 سال کی عمرمیں کیریئر کا آغاز کیا، 1948 میں فلم مجبور کے گانے"دل میرا توڑا" سے شہرت پائی۔ 1949 میں گانا "آئے گا آنے والا" نے شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا۔ 2004 میں فلم "ویرزارا" کیلئے اپنا آخری البم ریکارڈ کرایا جبکہ 30 مارچ 2021 کو کیریئر کا آخری گانا"سوگند مجھے اس مٹی کی" ریلیز ہوا۔ گذشتہ برس سب سے بڑے بھارتی سویلین اعزازبھارت رتنہ سے نوازا گیا، انہیں فلمی ایوارڈ دادا صاحب پھالکے بھی عطا کیا گیا۔
لتا معروف پاکستانی گلوکارمہدی حسن کی بہت بڑی مداح تھیں، ان کے بارے میں کہتی تھی کہ مہدی حسن کے گلے میں بھگوان بولتا ہے۔ ملکہ ترنم نور جہاں سے بھی خوب انسیت رکھتی تھیں۔ پاکستانی گلوکار نصرت فتح علی خان کے ہمراہ آواز کا جادو جگایا۔ ان کی وفات پر دنیا بھر میں کروڑوں مداح سوگ میں ڈوب گئے۔