واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) امریکہ کے قومی خلائ تحقیقی ادارے (ناسا) کی جانب سے زمین کے پانی کے سروے کیلئے بین الاقوامی مشن کا آغاز کردیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پانی کے سروے کیلئے سرفیس واٹر اینڈ اوشین ٹوپوگرافی (ایس ڈبلیو او ٹی) نامی خلائی جہاز کو اسپیس ایکس کے راکٹ کے ذریعے کیلیفورنیا کے وینڈنبرگ سپیس فورس بیس کے سپیس لانچ کمپلیکس 4ای سے لانچ کیا گیا جبکہ خلائی جہاز میں کینیڈین سپیس ایجنسی (سی ایس ایس اے) اور یو کے سپیس ایجنسی کا تعاون بھی شامل ہے۔
The newest Earth science satellite lifted off Dec. 16 atop a @SpaceX Falcon 9 rocket.
— NASA (@NASA) December 16, 2022
Led by NASA and @CNES, the #SWOTMission is the first to help scientists track changes in nearly all of Earth’s surface water. https://t.co/Dy9MQL5P44 pic.twitter.com/KWhHdtiiQL
ناسا حکام کے مطابق یہ سیٹلائٹ زمین کی سطح کے 90 فیصد سے زیادہ میٹھے پانی کے ذخائر اور سمندر میں پانی کی اونچائی کی پیمائش کرے گا جس سے معلوم ہوگا کہ سمندر کس طرح موسمیاتی تبدیلی کو متاثر کرتا ہے، دنیا میں بڑھتی ہوئی گرمی جھیلوں، دریاؤں اور آبی ذخائر کو کیسے متاثر کرتی ہے اور زمین پر بسنے والے انسان سیلاب جیسی آفت سے نمٹنے کیلئے بتہر طریقے سے تیاری کیسے کر سکتے ہیں۔
ناسا کے ایڈمنسٹریٹر بل نیلسن کا کہنا تھا کہ زمین پر بسنے والے افراد کو ماحولیاتی تبدیلی جیسے سخت چیلنج کا سامنا ہے اور یہ مشن ایک دیرینہ بین الاقوامی شراکت داری کا ادراک ہے جو بالآخر لوگوں کو بہتر طریقے سے آگاہی فراہم کرے گا تا کہ وہ ان چیلنجز کا سامنا کرنے کیلئے خود کو تیار کر سکیں۔