واشنگٹن : ( ویب ڈیسک ) امریکی پارلیمانی کمیٹی برائے خارجہ امور نے صدر جو بائیڈن کو چین کی جانب سے متعارف کروائی گئی معروف ویڈیو ہوسٹنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر پابندی کے اختیارات دینے کا بل منظور کر لیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کو حاصل ہونے والے اختیارات کے تحت وہ ٹک ٹاک سمیت کسی بھی سوشل میڈیا ایپ پر پابندی لگا سکیں گے۔
امریکی قانون سازوں نے 16 کے مقابلے میں 24 ووٹوں سے ٹک ٹاک پر پابندی کے صدارتی اختیار کا بل منظور کیا جس کے تحت صدر کو 100 ملین سے زائد امریکیوں کی جانب سے استعمال کی جانے والی چینی ایپلی کیشن پر پابندی لگانے کا اختیار حاصل ہو گیا۔
دوسری جانب ڈیموکریٹ اراکین نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ماہرین کی رائے لیے بغیر اور بحث کیے بغیر جلد بازی میں یہ بل منظور کیا گیا ہے، اراکین نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل صدر بائیڈن کو اختیار دیتا ہے کہ کسی بھی ایسی چیز پر پابندی عائد کر دیں جس سے انہیں یہ محسوس ہوتا ہو کہ یہ چین کے زیر اثر ہونے کے باعث خطرہ بن سکتی ہے۔
اس سے قبل وائٹ ہاؤس کی جانب سے تمام وفاقی ایجنسیوں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی تمام ڈیوائسز اور سسٹمز پر ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔