فالتو پلاسٹک کو قیمتی نینو ذرات میں تبدیل کرنیوالی ٹیکنالوجی تیار

Published On 21 March,2023 02:23 pm

ہیوسٹن: (ویب ڈیسک) کرہ ارض پر فی منٹ پلاسٹک کچرے کا ڈھیر بڑھتا جا رہا ہے جس کی معمولی مقدار کو ہی دوبارہ استعمال کیا جا رہا ہے، تاہم اب ایک نئی ٹیکنالوجی کی بدولت اسے قیمتی صنعتی نینو ذرات میں تبدیل کیا جاسکتا ہے، جسے ماہرین نے فلیش جول ٹیکنالوجی کا نام دیا ہے۔

یہ ٹیکنالوجی رائس یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے وضع کی ہے جو ڈاکٹر کے وِن وائس کی اختراع ہے جس کی تفصیلات جرنل آف ایڈوانسڈ میٹیریلز میں شائع ہوئی ہے، پہلے اس میں فلیش جول ہیٹنگ ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے جس میں پلاسٹک کوڑے کو جلا کر قیمتی کاربن نینوٹیوبس اور ہائبرڈ نینومیٹیریلز(مادوں) میں بدلا جاسکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق ہائبرڈ کاربن نینو میٹیریل گرافین اور بازار میں دستیاب کاربن نینوٹیوبس کو کارکردگی میں پیچھے چھوڑ چکا ہے، دلچسپ بات یہ ہے کہ ہرطرح کے ملے جلے پلاسٹک کچرے سے اعلیٰ معیار کی ہائبرڈ نینو ٹیوبس بنائی جاسکتی ہیں۔

گرافین ہوں، کاربن نینوٹیوبس ہوں یا کاربن پرمشمتل نینومیٹیریلز ہوں، یہ سب بہت مضبوط ہوتے ہیں اور انہیں صنعتوں میں بھی لاتعداد امور کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، یہ بہترین موصل (کنڈکٹر) ہوتے ہیں، برقی مقناطیسی خواص رکھتے ہیں اور برقیات (الیکٹرونکس) میں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتے ہیں، یعنی کوٹنگ کرنے، سنسر بنانے اور توانائی ذخیرہ کرنے کے کام بھی آتے ہیں۔

اس عمل میں پلاسٹک کو 5120 درجے فیرن ہائٹ پر جلایا جاتا ہے، پھر ان میں مختلف اقسام کی کاربن اور فولاد ملایا جاتا ہے جس سے پلاسٹک کے خواص بڑھ جاتے ہیں، اس طرح پلاسٹک کارخانوں اور ہائی ٹیک انڈسٹری میں استعمال ہونے والے مادوں میں ڈھالا جاسکتا ہے۔

 

Advertisement