میٹا کا کینیڈین صارفین کیلئے خبروں تک رسائی ختم کرنے کا اعلان

Published On 23 June,2023 05:44 am

کیلی فورنیا : (ویب ڈیسک ) امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے کینیڈا کے صارفین کے لئے فیس بک اور انسٹاگرام پر خبروں تک رسائی ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے اعلان کیا ہے کہ کینیڈین حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ کمپنیوں کے حوالے سے بنائے گئے نئے ایکٹ کے نفاذ سے قبل کینیڈا کے صارفین کیلئے فیس بک اور انسٹاگرام پر خبروں تک رسائی ختم کردی جائے گی۔

’ آن لائن نیوز ایکٹ ‘ کے نام سے بنائے گئے نئے قانون کے بل کی گزشتہ روز سینیٹ سے منظوری دی گئی اور توقع ہے کہ جلد ہی اسے باضابطہ طور پر منظور کر لیا جائے گا۔

میٹا کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ہم تصدیق کر رہے ہیں کہ آن لائن نیوز ایکٹ کے نافذ ہونے سے پہلے کینیڈا میں تمام صارفین کے لیے فیس بک اور انسٹاگرام پر خبروں کی دستیابی ختم ہو جائے گی۔

یہ ایکٹ فیس بک اور گوگل جیسے پلیٹ فارمز کو تجارتی معاہدوں پر بات چیت کرنے اور خبروں کے پبلشرز کو ان کے مواد کے لیے ادائیگی کرنے پر مجبور کرنے کے قوانین کا خاکہ پیش کرتا ہے جو کہ 2021 میں آسٹریلیا میں منظور کیے گئے ایک اہم قانون کی طرح ہے۔

گوگل نے کہا ہے کہ کینیڈا کا قانون آسٹریلیا اور یورپ میں نافذ کردہ قانون سے زیادہ سخت ہے اور اس نے خدشات کو دور کرنے کے لیے ترامیم کی تجویز پیش کی ہے جبکہ گوگل کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ ناقابل عمل ہے۔

رواں ماہ کے شروع میں وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ میٹا اور گوگل قانون سازی کے خلاف مہم چلاتے ہوئے دھمکانے والے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔

گزشتہ سال یہ بل متعارف کرانے والے کینیڈا کے ثقافتی ورثہ کے وزیر پابلو روڈریگیز نے گزشتہ روز ایکٹ کی پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد کہا کہ اگر حکومت ’ ٹیک جنات ‘ کے خلاف کینیڈا کے لوگوں کے لیے کھڑی نہیں ہو سکتی تو کون ہوگا؟۔

قانون سازی کینیڈا کی میڈیا انڈسٹری کی شکایات کے بعد کی جارہی ہے جو ٹیک کمپنیوں کے لئے سخت ضابطہ اخلاق چاہتی ہے تاکہ انہیں خبروں کے کاروبار کو آن لائن اشتہاری مارکیٹ سے باہر کرنے سے روکا جا سکے۔

نیوز میڈیا الائنس گلوبل انڈسٹری گروپ کی صدر ڈینیئل کوفی نے ایکٹ کی منظوری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کینیڈا کی پارلیمنٹ کو بگ ٹیک کے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے سراہا جانا چاہیے۔

واضح رہے کہ یہ ایکٹ ایوان اور سینیٹ دونوں سے منظور ہونے کے بعد شاہی منظوری کا منتظر ہے اور شاہی منظوری کے بعد اسے نافذ ہونے میں چھ ماہ لگیں گے۔