زمین سے دو گنا بڑا اور چار گنا وزنی پانی سے بھرا سیارہ دریافت

Published On 06 July,2025 11:38 am

ہیوسٹن: (ویب ڈیسک) ماہرین فلکیات کو زمین سے تقریباً 154 نوری سال کے فاصلے پر ایک نیا سیارہ ملا ہے جو ممکنہ طور پر پانی سے بھرا ہوا ہے۔

اس سیارے کو ناسا کے خلائی مشن ٹیس کی مدد سے دریافت کیا گیا اور اس کا نام TOI-1846 b رکھا گیا ہے، یہ سیارہ زمین سے تقریباً دو گنا بڑا اور چار گنا زیادہ وزنی ہے۔

فلکی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سیارہ سپر ارتھ کی کیٹیگری میں آتا ہے، یعنی یہ زمین سے بڑا ہے لیکن اتنا بڑا نہیں جتنا نیپچون یا یورینس ہیں، TOI1846 b کی عمر تقریباً 7.2 ارب سال ہے، یعنی ہماری زمین سے بھی زیادہ پرانا ہے۔

تحقیقی ٹیم کےمطابق TOI-1846 b کا قطر زمین کے مقابلے میں 1.792 گنا ہے اور اس کا وزن زمین سے 4.4 گنا زیادہ ہے، یہ اپنے ستارے کے گرد صرف 3.93 دنوں میں ایک چکر مکمل کرتا ہے، یعنی وہاں ایک سال صرف چار دنوں کا ہوتا ہے، اس کی سطح کا درجہ حرارت تقریباً 568.1 کیلون یعنی تقریباً 295 ڈگری سیلسیس ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سیارہ پانی سے بھرپور ہو سکتا ہے، لیکن اس کی ساخت اور ماحول کو مزید بہتر طریقے سے جانچنے کے لیے ریڈیل ولاسٹی نامی ایک طریقہ استعمال کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس کا وزن اور دیگر تفصیلات واضح کی جا سکیں۔

یاد رہے کہ اسی سال کے آغاز میں سائنس دانوں نے ایک اور سپر ارتھ سیارہ دریافت کیا جس کا نام HD 20794 d رکھا گیا ہے، یہ سیارہ زمین سے 20 نوری سال کے فاصلے پر ہے اور زمین سے چھ گنا زیادہ وزنی ہے۔

خاص بات یہ ہے کہ یہ اپنے ستارے کے ایسے علاقے میں موجود ہے جسے قابلِ رہائش علاقہ کہا جاتا ہے، یعنی وہاں مائع پانی موجود ہونے کے امکانات ہیں لیکن اس سیارے کا مدار زمین کی طرح گول نہیں بلکہ بیضوی ہے، جس کی وجہ سے وہاں زندگی کے امکانات کے بارے میں حتمی رائے دینا مشکل ہے۔