برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ازبکستان حکومت نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے گھر کے ساتھ موجود باغیچے کو بہتر انداز میں استعمال کریں۔ وہاں پر مرغیاں پالیں یا پھر فصلیں اگائیں، دوسری صورت میں حکومت کو 3 گناہ ٹیکس ادا کریں۔ اس حکم نامے پر عمل درآمد کروانے کے لیے حکومتی اہلکار سال میں دو مرتبہ مختلف آبادیوں میں ہر گھر کا دورہ کریں گے جس میں یہ جائزہ لیا جائے گا کہ عوام کھیتی باڑی، گرین ہاؤس کے قیام اور اپنے لائیو سٹاک یا مرغیوں کو پالنے میں کتنی دلچسپی لیتے ہیں۔
اگر پولیس، محکمہ ٹیکس کے اہلکار اور مقامی پراسیکیوٹر نے یہ دیکھا کہ مقامی افراد اپنے گھر کے ساتھ موجود زمین کا بہتر استعمال نہیں کر رہے تو انھیں زمین پر تین گنا زائد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ خیال رہے کہ ازبکستان کے صدر شوکت مزییوئف نے بھی اپنے گھر کے ساتھ موجود خالی جگہ پر مرغیاں پال رکھی ہیں اور وہ ان سے حاصل ہونے والے انڈوں کے بدلے میں گوشت اور دہی لیتے ہیں۔ وہ ہر ہفتے اپنے بچوں کے ساتھ مل کر مرغیوں کا شیڈ بھی صاف کرتے ہیں۔