لاہور: (ویب ڈیسک) عرب میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کے ایک شہری نے معمولی سی بات پر شادی کے 15 منٹ بعد ہی بیوی کو طلاق دیدی۔ جس کی وجہ شادی سے پہلے ہونے والا ایک معاہدہ بنا، جس کے مطابق دلہا نے دلہن کے والد کو 1 ایک لاکھ کویتی ریال کی خطیر رقم ادا کرنی تھی تاہم دلہن کے والد کے بارہا ضد کرنے پر دلہا نے طیش میں آ کر یہ قدم اٹھایا۔
عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق متحدہ عرب امارات میں ایک نو بیاہتا دلہے اور دلہن کے والد کے درمیان 1 ایک لاکھ کویتی ریال (تقریباً 30 ہزار ڈالر) دینے کا معاہدہ طے پایا جس کی آدھی رقم یعنی 50 ہزار کویتی ریال دلہا نے شادی سے پہلے یعنی جب بات طے ہوئی اس وقت دینے تھے اور بقایا رقم شادی کے فوراً بعد ادا کرنے تھے۔
معاہدے کے مطابق دلہے نے 50 ہزار کویتی ریال اپنے سسر کے حوالے کیے جس کے بعد خوش اسلوبی سے تمام معاملات طے پائے اور شادی کے بعد جب دلہا جانے لگا تو دلہن کے والد نے بقایا رقم کا مطالبہ کیا جس پر دلہے نے کہا کہ مجھے صرف 5 منٹ دیں، پیسے گاڑی میں رکھے ہیں جو میں لاکر دیتا ہوں تاہم دلہن کے والد نے یہ ماننے سے انکار کردیا۔
دلہن کے والد نے کہا کہ وہ خود جانے کے بجائے اپنے کسی دوست یا رشتہ دار کو پیسے لینے کے لیے بھیجے اور وہ گاڑی سے پیسے لاکر دے تاہم دلہے کو اپنے سسر کی یہ بات پسند نہ آئی اور اسے اپنی توہین سمجھا جب کہ اس نے غصے میں آکر دلہن کو طلاق دے دی۔