اسے بنانے کی ضرورت یوں پیش آئی کہ پوری دنیا میں جراحی کیلئے لاشوں کے عطیات کی شدید کمی ہے اور یوں نئے ڈاکٹر سرجری اور تجربات سے عاری ہیں، بعض میڈیکل کالجوں میں ایک بھی لاش موجود نہیں اوردنیا کے بعض ممالک ایسے بھی ہیں جہاں لاشوں کی بے حرمتی کی وجہ سے ان کی چیرپھاڑکی اجازت نہیں دی جاتی۔
اس نظام کو یونیورسٹی آف ماؤنٹ پیلیئر کے ڈاکٹر گیلام کیپٹیئر اور ان کے ساتھیوں نے تیار کیا ہے۔ پہلے مرحلے میں انہوں نے گردن اور پیڑو (پیلوس) کے مقامات پر سرجری کی سہولت فراہم کی ہے، اس کی تیاری میں ڈاکٹر گیلام اور ان کے معاونین نے اصل لاش کی جراحی کی اور اس کی پرت در پرت اتار کر اسے جدید سکینر سے کمپیوٹر میں محفوظ کیا ہے، تاہم یہ ڈاکٹروں اور طالبعلموں کو 100 فیصد درست معلومات فراہم کرتی ہے۔ اگلے مرحلے میں پورے جسم کے حصوں کا تھری ڈی ڈیٹا بیس بنایا جائیگا اور کسی آپریشن سے قبل بھی اس پر پریکٹس کی جاسکے گی۔