منیلا: (ویب ڈیسک) فلپائن میں اسمگلنگ کے خلاف جاری ایک مہم اس وقت دلچسپ صورتحال اختیار کرگئی جب 67 کروڑ 62 لاکھ روپے مالیت کی درجنوں لگژری کاروں پر بلڈوزر پھیر کر انہیں تباہ کردیا گیا۔ یہ منظر دیکھنے کےلیے فلپائن کے صدر روڈریگو ڈیوٹرٹے بھی موجود تھے۔
فلپائنی صدر اس منظر سے بہت محظوظ ہوئے جس میں 75 لگژری کاروں سمیت مہنگی موٹرسائیکلوں کو تباہ کیا گیا۔ یہ سواریاں کسٹم حکام نے اسمگلروں سے ضبط کی تھیں۔ ان میں پورشے، لیمبورگینی، مسٹینگ اور ہیوی بائکس شامل تھیں جن کی مالیت 67 کروڑ روپے سے زیادہ بتائی جارہی ہے۔ اس موقع پر سفید ہیٹ پہنے فلپائنی صدر نے خوشی اور مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ اگرچہ وہ ملک میں بدعنوانی کو مکمل طور پر ختم کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکیں گے لیکن گاڑیوں کو بلڈوزر سے تباہ کرنے کا عمل ان کے منصوبے کا اہم حصہ ہے۔
Pres. Duterte witnesses the condemnation and public destruction of contraband luxury vehicles and motorbikes at Port Irene in Sta. Ana, Cagayan on July 30, 2018. #TatakNgPagbabago pic.twitter.com/QIDv4Eh2q0
— Presidential Comm (@pcoogov) July 31, 2018
فلپائنی صدر نے کہا کہ انہوں نے غیرقانونی طور پر منگوائی جانے والے ان قیمتی کاروں کو تباہ کیا ہے تاکہ دنیا کو پیغام دیا جاسکے کہ فلپائن سرمایہ کاری کےلیے ایک بہترین ملک ہے۔ فلپائنی حکام کے مطابق اب تک وہ 800 اسمگل شدہ کاریں قبضے میں لے چکے ہیں۔ اس سے قبل فلپائن کے دارالحکومت منیلا میں جیگوار، بی ایم ڈبلیو اور دیگر اعلیٰ برانڈز کی درجنوں گاڑیوں کو اسی طرح تباہ کیا گیا تھا جن کی قیمت بھی کروڑوں روپے تھی۔
واضح رہے کہ اس وقت فلپائنی صدر کا چھ سالہ دورِ حکومت شدید تنقید کی زد میں ہے کیونکہ انہوں نے منشیات فروشوں اور عادی مجرموں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کررکھا ہے۔ گزشتہ دو برس میں ہزاروں منشیات فروشوں کو کسی مقدمے کے بغیر ہلاک کیا گیا ہے۔