سربیا(نیٹ نیوز ) ایسے وقت میں جب کہ دنیا بھر کے سکولوں میں بچوں کی آوازیں گونج رہی ہوتی ہیں، سربیا کے ایک گاؤں میں ایک سکول کے برآمدوں میں خاموشی کا دور دورہ ہوتا ہے۔ اس اسکول میں صرف ایک طالبہ پڑھتی ہے۔
سربیا کے جنوب مشرق میں واقع گاؤں ڈوکات میں مذکورہ اسکول کو طلبہ کے نہ ہونے کے سبب 7 برس پہلے بند کر دیا گیا تھا۔ اب اس کا دوبارہ افتتاح ہونے کے بعد 7 سالہ نکولینا نکولیج نامی بچّی اسکول کی واحد طالبہ بن گئی ہے۔
اسکول میں چوتھی جماعت تک تعلیم کی سہولت مہیا کی جاتی ہے۔ نکولینا کی خاتون استاد میلیکا میکیج نے اناضول نیوز ایجنسی کو بتایا کہ وہ اپنی پوری کوشش کرتی ہیں کہ اُن کی ننھی طالب علم کو تنہائی کا احساس نہ ہو۔ میلیکا نے توقع ظاہر کی کہ آئندہ برس بعض نئے طلبہ اسکول میں داخلہ لیں گے۔
ادھر نکولینا کے اہل خانہ نے اسکول کے دوبارہ کھولے جانے پر اپنی مسرت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نکولینا کی دو چھوٹی بہنوں کو مستقبل میں اسی اسکول بھیجا جائے گا جن کی عمریں 5 اور 1.5 برس ہے۔
واضح رہے کہ ڈوکات گاؤں سے قریب ترین اسکول پڑوس کے ایک گاؤں میں 5 کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔
سربیا میں آخری مردم شماری کے مطابق ڈوکات کی آبادی 265 افراد پر مشتمل ہے جن کی اوسط عمر 50 برس ہے۔ کم آبادی کی بنیادی وجہ بچوں کی پیدائش میں کمی اور نوجوانوں کا ہجرت کر جانا ہے۔