نئی دہلی: (روزنامہ دنیا) بھارت سے یہ حیرت انگیز خبر آئی ہے کہ نشے کے عادی ایک شخص کو جب کسی نشے میں سرور نہ ملا تو اس نے دنیا کے خطرناک ترین سانپ کوبرا سے خود کو ڈسوانا شروع کر دیا، اب وہ کوبرا سے اپنی زبان پر ڈسواتا ہے جس سے اس پر نشہ طاری ہو جاتا ہے۔
اس خبر کی تفصیل بھارتی سائنسی رسالے انڈین جرنل آف سائیکولوجیکل میڈیسن میں شائع ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کوبرا سانپ کا زہر زمین پر طاقتور ترین نیورو ٹاکسن (اعصابی زہر) ہوتا ہے جو 20 انسانوں یا ایک ہاتھی تک کو ہلاک کرسکتا ہے لیکن راجستھان کا رہائشی نشے کے لیے کوبرا سانپ کو بار بار اپنی زبان پر ڈسواتا ہے۔ 33 سالہ نامعلوم شخص نے 15 سال کی عمر میں تمباکو نوشی پھر 18 سال میں شراب پینی شروع کی۔
اس کے بعد وہ طرح طرح کے نشے استعمال کرتا رہا لیکن کچھ وقت کے بعد اس پر ہر نشہ بے اثر ہوتا رہا اور اس کا سرور جاتا رہا۔ اس کے بعد اس نے کوبرا سانپ کا رخ کیا اور یہ سلسلہ کئی برس سے جاری ہے۔ اس شخص نے بتایا کہ زبان پر کوبرا کے دانت گڑھنے کے بعد جسم میں جھٹکے لگتے ہیں، نظر دھندلاتی ہے اور ایک گھنٹے تک ہوش نہیں رہتا اور بینائی متاثر ہو جاتی ہے۔ اس کے بعد اگلے تین سے چار ہفتوں تک بہت مزہ آتا ہے اور احساس جاگ اٹھتے ہیں۔ یہ نشہ دنیا کے تمام نشوں سے زیادہ طاقت ور ہے۔