سنگا پور(نیٹ نیوز ) اگرچہ دنیا میں کئی اشیا حیرت انگیز قیمتوں میں فروخت ہوتی ہیں تاہم پالتو مچھلی کا کروڑوں روپوں میں فروخت ہونا بہت ہی حیرت انگیز عمل ہے۔ ایک پالتو مچھلی ایسی بھی ہے جس کےلیے لوگ 3 لاکھ ڈالر یعنی سوا 3 کروڑ روپے قیمت دینے پر تیار ہیں۔ مچھلی کا نام ’ایشیئن آروانا‘ ہے۔
اس مچھلی کا دوسرا نام ڈریگن فِش ہے جو عام پالتو مچھلی نہیں بلکہ جنوب مشرقی ایشیا میں بہت شہرت رکھتی ہے۔ بعض لوگوں نے اس کی قیمت کو افواہ قرار دیا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس مچھلی کا ایک بچہ سنگاپور میں 35 ہزار اور نایاب سفید (ایلبینو) مچھلی 80 ہزار میں آسانی سے فروخت ہوجاتی ہے۔
یہ مچھلی زیادہ سے زیادہ تین فٹ تک پہنچتی ہے لیکن حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اسے پالنے والے اس کی پلاسٹک سرجری پر بھی رقم خرچ کرتے ہیں، آنکھوں کو خوبصورت بنانے کے عمل پر 10 ہزار اور ٹھوڑی اٹھانے پر 8 ہزار روپے خرچ ہوجاتے ہیں۔
جنوب مشرقی ایشیا میں اس مچھلی کو دولت اور خوش بختی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ ایک کہانی یہ مشہور ہے کہ جب اس کے پالنے والے کا جانی یا مالی نقصان ہونے والا ہوتا ہے تو وہ اپنے ایکویریم سے باہر چھلانگ لگا دیتی ہے۔ پالنے کی غرض سے بڑے پیمانے پر پکڑے جانے کی بنا پر یہ مچھلی اب اپنے قدرتی مسکن سے تیزی سے ختم ہورہی ہے۔
1975 میں 183 سے زائد ممالک نے اس کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے اس کی بین الاقوامی تجارت پر پابندی عائد کردی تھی جس کے بعد یہ غیرقانونی طور پر فروخت ہو رہی ہے اور بہت مہنگے داموں میں خریدی اور بیچی جاتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ پابندی کے بعد یہ مچھلی ایک قیمتی متاع کی حیثیت اختیار کرچکی ہے یہاں تک کہ لوگ اسے بڑی تعداد میں چوری بھی کرتے ہیں۔