سنگاپور: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں کورونا وائرس ایک مہلک وباء بنا ہوا ہے جس سے نمٹنے کے لیے دنیا کے تمام ممالک تگ و دو کر رہے ہیں، اسی طرح کچھ ممالک نے اس مہلک وباء کے لفظ کو استعمال کرنے سے روکا ہے جبکہ کچھ ممالک میں احتیاتی تدابیر پر سختی سے عمل کرایا جا رہا ہے تاہم سنگا پور میں ایک نوجوان نے سڑک پرتھوکنے کے بعد اونچی آواز آواز میں کورونا کورونا بولنا شروع کیا جس کے بعد اُسے دو ماہ قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔
خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی جان لیوا وبا پھیلنے کے بعد سنگاپور میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ پیش آیا ہے جس میں شہری کو قید کی سزا ہوئی۔
جسوندر سنگھ نامی شخص نے 3 مارچ کو ایئرپورٹ پر واقع ریسٹورنٹ میں داخل ہوکر عملے کی اجازت کے بغیر پلیٹ اٹھا کر خود کھانا لینے کی کوشش کی جس پر عملے نے بتایا کہ ریسٹورنٹ بند ہے۔
جسوندر سنگھ ویٹرس کی بات سن کر غصے میں آگئے اور پلیٹ توڑ دی اور فرش پر تھوکتے ہوئے کورونا کورونا چیخنے لگے۔
ریستورنٹ مینیجر وکرم اوم پرکاش نے مذکورہ شخص کو بیٹھنے کو کہا جس پر جسوندر نے بیٹھے ہوئے ٹانگیں میز کے اوپر رکھ لیں اور پھر فرش پر تھوکنا شروع کردیا۔
ریستورنٹ مینیجر نے سکیورٹی انچارج کو بلاکر 55 سالہ جسوندر سنگھ کو پولیس کے حوالے کروایا جس کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت نے جسوندر سنگھ کو غیر ذمہ دارانہ حرکت کرنے پر 2 ماہ قید کی سزا سنا دی ، اس کے علاوہ مذکورہ شخص کو 55 دن قید کی سزا اور کاٹنی پڑے گی۔
جسوندر سنگھ کو رواں سال جنوری میں ہراسانی سمیت مختلف جرائم پر چھ ماہ اور 5 ہفتے قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ احکامات کے تحت سنگھ اس بات کے پابند تھے کہ وہ 28 فروری سے 26 اپریل تک ایسے کسی جرم کے مرتکب نہیں ہوں گے۔