کوئٹہ: (روزنامہ دنیا) بلوچستان کے علاقے جھل مگسی سے 12 کلومیٹر کے فاصلے پر اونچے پہاڑوں میں گھرا گرم پانی کا چشمہ ’’آبِ شفا‘‘ عشروں سے سندھ اور بلوچستان کے باسیوں کی جلدی بیماریوں کا علاج کر رہا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مقامی افراد سندھی میں اسے ’’ٹھار لا کھا ٹھار‘‘ کہتے ہیں، اس چشمے کا ماخذ پیر لاکھو کا مزار ہے جس کے ساتھ پتھروں سے بنی ہوئی ایک مسجد بھی ہے۔ درگاہ پر حاضری دینے والوں کا کہنا ہے کہ اگر اس چشمے کے پانی میں غسل کر لیا جائے تو ہر طرح کی الرجی سے کچھ دن میں شفا مل جاتی ہے۔ سندھ اور بلوچستان کے مختلف علاقوں سے ہزاروں زائرین یہاں حاضری دیتے ہیں جن میں سے الرجی سے متاثرہ افراد یہاں آ کر غسل کرتے ہیں۔
سائنسی تحقیق کے مطابق یہ چشمہ بلند پہاڑی سلسلوں سے پھوٹتا ہے جہاں سے سلفر کی کچھ مقدار پانی میں شامل ہوتی رہتی ہے، اس پانی میں نہانے سے یہ سلفر انسانی جلد میں داخل اور آکسی ڈائزڈ ہو کر الرجی کے امراض کی شفا کا باعث بنتا ہے۔