آکٹوپس بازؤوں سے کھانے کا ذائقہ محسوس کرتے ہیں

Published On 03 November,2020 11:49 am

ہارورڈ: (روزنامہ دنیا) سمندر کی عجیب و غریب مخلوق آکٹوپس کے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ وہ اپنے آٹھ بازوؤں سے شکار یا غذا کو چاٹ کر اس کا ذائقہ محسوس کرتا ہے اور اس طرح زہریلی غذا کھانے سے بچے رہتے ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ماہرین نے بتایا کہ آکٹوپس کے بازو گویا انسانی زبان کی طرح کام آتے ہیں اور ان سے غذا کو چاٹ کر کھانے کا ذائقہ محسوس کرتے ہیں۔ ان کے بازوؤں کے اندرونی طرف نرم ابھا ریا سکرس ہوتے ہیں جو چپکنے کا کام کرتے ہیں۔ 

آکٹوپس کے اندر اعصابی خلیات کی بڑی مقدار ہوتی ہے۔ ایک جانب تو یہ خود اس مخلوق کو احساس دلاتے ہیں اور دوسری جانب بتاتے ہیں کہ آیا غذا اس کیلئے بہتر ہے یا مضر اور زہریلی ہے۔

ہارورڈ یونیورسٹی کے نکولس بیلونو نے کہا کہ پہلے خیال تھا کہ اس کے منہ میں زبان جیسا ایک عضو ‘ریڈیولا’ یہ کام کرتا ہے لیکن معلوم ہوا کہ ریڈیولا دانتوں کا کام کرتے ہوئے غذا کے ٹکڑے کرنے میں مدد دیتا ہے۔