نیویارک: (ویب ڈیسک) دو سو پاؤنڈ وزنی بزرگ کچھوا جس کی عمر 60 سال ہے، امریکی ریاست الاباما کے تالاب سے فرار ہونے کے بعد، کئی دنوں کی مسافت طے کرنے کے بعد اپنے آبائی گھر پہنچ گیا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس کچھوئے کا نام سپارک پلگ ہے۔ اس نے فرار ہونے کے بعد اپنے آبائی تالاب میں پہنچنے کے لیے دو کاؤنٹیز (اضلاع) اور سویابین کا ایک کھیت عبور کیا۔
اے پی کی رپورٹ کے مطابق افریقی نسل کا کچھوے سپارک پلگ کو ایٹووا کاؤنٹی کے تالاب میں، جس کے گرد باڑ نصب تھی، رکھا گیا تھا۔ ایک روز وہ کسی طرح باڑ سے باہر نکلنے میں کامیاب ہو گیا اور رینگتا ہوا قریب سے گزرنے والی سڑک کے کنارے آ گیا۔
اسی دوران ایک گاڑی کا وہاں سے گزر ہوا۔ گاڑی پر سوار شخص کی نظر کچھوئے پر پڑی تو وہ اسے پسند آ گیا۔ اس کا مارشل کاؤنٹی میں 200 ایکڑ کا ایک زرعی فارم اور ایک تالاب بھی ہے۔ وہ کچھوے کو کسی طرح اٹھا کر اپنے ساتھ لے گیا اور اسے اپنے تالاب میں چھوڑ دیا۔
کچھوئے کا اصل مالک ٹائی ہیرس ہے۔ اسے جانور پالنے کا شوق ہے اور یہ کچھوا بہت پہلے وہ نیوجرسی سے لایا تھا اور اس کی پرورش کر رہا تھا۔
اس نے ایک مقامی کو بتایا کہ جب مجھے سپارک پلگ تالاب میں نظر نہیں آیا تو میں نے اس کی تلاش شروع کی۔ اس کے رینگنے کے نشانات سڑک تک تو جاتے تھے، لیکن اس سے آگے کی کچھ خبر نہیں تھی۔ میں نے سوشل میڈیا پر اس کی گمشدگی کے متعلق لکھا۔
ہیرس کا کہنا ہے کہ جو شخص اسے اپنے ساتھ لے گیا تھا، اسے اگلے روز کچھوا اپنے تالاب میں نظر نہیں آیا۔ سپارک پلک کی تلاش شروع ہوئی۔ اس کے رینگنے کے نشانات سویابین کے کھیتوں تک جاتے تھے۔ اس کے بعد وہ کہاں گیا، کچھ پتا نہیں چل سکا۔ ہم مایوس ہو کر بیٹھ گئے کہ اب وہ کہاں ملے گا۔
ہیرس نے بتایا کہ سپارک پلک، نئے تالاب سے جمعرات کو فرار ہوا تھا۔ہفتے کی صبح میری نظر اپنے تالاب پر پڑی تو حیرت کی انتہا نہ رہی۔ کچھوا وہاں موجود تھا۔ وہ اپنے فرار ہونے کے بعد دو اضلاع اور سویابین کے کھیتوں سے رہنگتا ہوا، 48 گھنٹوں میں اپنے آبائی تالاب میں واپس پہنچ گیا۔
ہیرس کا کہنا ہے کہ وہ محض دو روز ہم سے دور رہا۔ جیسے ہم اس کے بچھڑنے پر اداس تھے، شاید اس کا بھی نئی جگہ پر دل نہیں لگا اور پرانے گھر کی محبت اسے واپس کھینچ لائی۔ اس نے اتنا لمبا فاصلہ کیسے رینگ رینگ کر طے کیا اور کس طرح راستوں کو یاد رکھا، یہ ایک معمہ ہے۔