میامی: (روزنامہ دنیا) امریکہ نے ہوا کا تیز رفتار طوفان تیار کرنے کی ٹیکنالوجی تیار کر لی جسے قدرتی آفتوں کے دوران عمارتوں کو نقصان سے بچانے کیلئے ہونے والی تحقیق میں استعمال کیا جائےگا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سائنس میں سازشی نظریات تراشنے والے یہاں تک کہتے ہیں کہ فلاں ملک مصنوعی زلزلے پیدا کرسکتا ہے یا سمندری طوفان لا سکتا ہے تاہم امریکا میں ایسی مشین ضرور بن چکی ہے جو دنیا کی سب سے تیز رفتار ہوا پیدا کرکے درجہ پانچ کا طوفان پیدا کرسکتی ہے۔
اسے ’’دیوارِ باد یا دی وال آف وِنڈ‘‘ کا نام دیا گیا ہے جو 157 میل فی گھنٹہ یا 70 میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے ہوا پھینک سکتی ہے ۔ دیوار باد کو اہم سائنسی تحقیق کیلئے بنایا گیا ہے کہ اس کی بدولت طوفانِ باد و باراں پر تحقیق میں مدد ملے گی جو امریکا میں عام ہیں، اسے سمجھ کر طوفان سے محفوظ رہنے والے گھر تیارکئے جاسکیں گے۔
قبل ازیں 2005 میں تجربات کیلئے صرف 2 پنکھے نصب کئے گئے تھے جو 53 میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے ہوا پھینکتے تھے، مزید تحقیق کے بعد اب ایسے ٹربائن لگائے گئے ہیں جو 70 میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے ہوا کی بوچھاڑ کرتے ہیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ تیز رفتار طوفانوں میں مضبوط درخت بھی اکھڑ جاتے ہیں جو 42 میٹر فی سیکنڈ کی رفتار پر نہیں ٹھہر سکتا۔
ماہرین کی طرف سے جھکڑ نما تیز ہواوں کو چلانے کیلئے جو پنکھوں کی نئی ٹیکنالوجی تیار کی گئی ہے اسے قدرتی طوفانوں کے دوران گھروں کو ہونے والے نقصانات کا اندازہ لگانے کیلئے استعمال کیا جائے گا، اس طرح مضبوط مکانات کا ڈھانچہ تیار کرنے میں مدد ملے گی۔