پورٹ لینڈ: (روزنامہ دنیا) امریکہ میں 1971 میں طیارہ اغوا کرنے والا ہائی جیکر مشہور ایجنسی ایف بی آئی کو جُل دینے میں ایسا کامیاب ہوا کہ 45 سال کی مسلسل تفتیش کے باوجود گرفتار نہ ہو سکا اور ایف بی آئی کو ہی بالآخر ہار ماننا پڑی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق 24 نومبر 1971 کی سہ پہر کو امریکی شہر پورٹ لینڈ سے سیٹل کے لئے ایک پرواز روانہ ہوئی جس میں سوار ایک شخص نے بم کو پھاڑنے کی دھمکی دے کر بھاری تاوان حاصل کیا۔رقم ملنے کے بعد ہائی جیکر نے تمام مسافروں کو رہا کردیا اور طیارے کو میکسیکو کی جانب اڑانے کی ہدایت کی اور راستے میں پیسوں کے ساتھ پیراشوٹ پہن کر چھلانگ لگائی اور فرار ہوگیا۔
اس شخص کا نام بھی کسی کو معلوم نہیں بلکہ اسے فرضی نام ڈی بی کوپر کے طور پر جانا جاتا ہے ، جس کی شناخت کیلئے ایف بی آئی نے45سال تک کوشش کرکے ہار مان لی۔ طیارے کی ٹکٹ پر تو اس مسافر کا نام ڈان کوپر درج تھا مگر خبروں میں غلطی فہمی کے باعث یہ ڈی بی کوپر کے نام سے مشہور ہوا۔49 سال بعد بھی اس شخص کی شناخت، جائے وقوع اور مقصد کے بارے میں کسی کو کچھ معلوم نہیں،کسی کو نہیں معلوم کہ طیارے سے چھلانگ لگا کر وہ شخص بچ گیا تھا یا نہیں ۔
ایف بی آئی نے ہائی جیکنگ کی تفصیلات میں بتایاتھاکہ ڈی بی کوپر نارتھ ویسٹ اورینٹ ایئرلائنز کی پرواز 305 پر سوار ہوا اور طیارے کے پچھلے حصے کی نشست پر بیٹھ گیا،اس نے سگریٹ جلائی اور مشروب طلب کیا اور اس دوران 23 سالہ ایئرپوسٹس ٹیناکو ایک نوٹ دیا جس پر لکھا تھا میرے بریف کیس میں ایک بم ہے ، میں چاہتا ہوں کہ تم میرے برابر میں بیٹھ جاؤ۔ ایئرہوسٹس نے ہدایات کے مطابق عمل کیا اور ڈی بی کوپر نے اسے اپنے باقی مطالبات یعنی 2 لاکھ ڈالرز اور 4پیراشوٹس کے بارے میں بتایا، جو سیٹل ایئر پورٹ پر لینڈ کرنے کے بعد دئیے جانے تھے۔
پولیس اور فضائی عملے کی جانب سے ایئرپورٹ پر رقم اور پیراشوٹس کو اکٹھا کیا جارہا تھا اور دوسری جانب پائلٹ طیارے کو ایئرپورٹ کے گرد چکر دے رہا تھا۔اس موقع پر مسافروں کو بتایا گیا کہ ایک معمولی مسئلے کی وجہ سے طیارے کا ایندھن جلایا جارہا ہے ۔ساڑھے 3 گھنٹے تک ہوا میں رہنے کے بعد طیارہ لینڈ ہوا، جس کے بعد ہائی جیکر کو رقم اور پیراشوٹس دے دئیے گئے ۔ڈی بی کوپر نے تمام 36 مسافروں اور عملے کے 6 میں سے 2 افراد کو چھوڑ دیا جبکہ طیارے میں ایندھن دوبارہ بھرا گیا اور وہ میکسیکوکیلئے روانہ ہوگیا۔اس وقت تک رات ہوچکی تھی اور موسم کافی خراب تھا مگر ہائی جیکر ڈی بی کوپر نے پیراشوٹ پہنا اور اوریگن کے مشکل مقام پر جہاز سے چھلانگ لگا دی۔
اس کے بعد سے یہ حل طلب کیس ہے اور بالکل کسی فلمی کہانی کی طرح محسوس ہوتا ہے ۔1971 سے 2016 تک ایف بی آئی نے ڈی بی کوپر کا سراغ لگانے کی پوری کوشش کی اور ریکارڈ کے مطابق یہ ایک سفید فام شخص تھا، جس کا قد 6 فٹ ایک انچ اور وزن 77 سے 80 کلوگرام، عمر چالیس سے 50 سال کے درمیان، بھوری آنکھیں ، سیاہ بال قابل ذکر تھے ۔ایف بی آئی نے سراغ لگانے کے لئے ہزاروں افراد سے پوچھ گچھ کی اور واقعہ کے 5 سال بعد تک 800 سے زائد افراد کو مشتبہ قرار دیا مگر کوئی بھی مجرم ثابت نہیں ہوسکا۔